نیشنل سیونگز نے حال ہی میں ستمبر کے مہینے میں بچت اکاؤنٹ کے منافع کی شرح میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ پہلے یہ منافع 19 فیصد تک پہنچتا تھا، لیکن اب اسے کم کر کے 16 فیصد کر دیا گیا ہے۔ یہ تبدیلی سرمایہ کاروں کے لیے ایک اہم خبر ہے، کیونکہ اب ان کے سُود کی آمدنی میں کمی واقع ہوگی۔
بچت اکاؤنٹ کے صارفین کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کی سرمایہ کاری پر منافع ہر سال 30 جون کو دیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ جو افراد ایکٹو ٹیکس پیئر لسٹ (اے ٹی ایل) میں شامل ہیں، انہیں اپنی سرمایہ کاری کی تاریخ یا رقم کی پرواہ کیے بغیر منافع پر 15 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
دوسری طرف، جو لوگ اے ٹی ایل میں شامل نہیں ہیں، ان کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 35 فیصد ہوگی، چاہے وہ کتنی بھی سرمایہ کاری کیوں نہ کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ، زکوٰۃ کے قواعد بھی لاگو ہوں گے۔ یہ تمام معلومات ان افراد کے لیے بہت اہم ہیں جو قومی بچت کے اس پروگرام میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔
قومی بچت بینک کی یہ پہل چھوٹے سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کی گئی ہے، تاکہ وہ آسانی سے اپنے مالی معاملات کو سنبھال سکیں۔ بچت اکاؤنٹ قومی بچت کا سب سے قدیم اور مقبول ترین پروڈکٹ ہے، جو سرمایہ کاروں کو ہر ہفتے تین بار جمع شدہ رقم نکالنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
کسی بھی پاکستانی شہری یا بیرون ملک مقیم پاکستانی کے لیے یہ ممکن ہے کہ وہ ایک بالغ کے طور پر یا دو بالغ افراد کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک بچت اکاؤنٹ کھولیں۔ بچت اکاؤنٹ میں کم از کم سرمایہ کاری کی حد 100 روپے ہے، جبکہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی کوئی حد نہیں۔ یہ اکاؤنٹ صرف ایک شخص کی جانب سے نیشنل سیونگز کے دفتر میں کھولا جا سکتا ہے، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر کوئی اپنی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لیے ایک موقع حاصل کر سکے۔
یہ ساری معلومات ان افراد کے لیے اہم ہیں جو بچت اکاؤنٹ میں سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاکہ وہ اپنے مالی مستقبل کو محفوظ بنا سکیں۔