بلغاریہ کی نابینا پیشگو خاتون، بابا وانگا، جنہوں نے ماضی میں حیرت انگیز طور پر درست پیشن گوئیاں کی ہیں، ان کی 2025 کے لیے کی گئی نئی پیشن گوئیاں منظر عام پر آگئی ہیں، جنہوں نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق بابا وانگا کا کہنا ہے کہ یورپ کے زوال کا عمل اگلے سال سے شروع ہوگا، اور نتیجے میں اس کی آبادی نصف رہ جائے گی۔
ماہرینِ نجوم کی دنیا کی یہ معروف شخصیت جو نابینا ہونے کے باوجود مستقبل کا حال دیکھنے کا دعویٰ کرتی تھیں، نے خبردار کیا ہے کہ کائنات میں ایسا انوکھا واقعہ رونما ہونے والا ہے، جس کی کسی نے کبھی سوچ بھی نہیں کی ہوگی۔ ان کے مطابق، دنیا کے خاتمے کی شروعات بھی 2025 سے ہو جائے گی، جس سے انسانیت کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہوگا۔
بابا وانگا کی دیگر حیران کن پیشن گوئیوں میں 2043 تک پورے یورپ پر مسلمانوں کی حکومت کا قیام، 2076 میں کمیونسٹ نظام کی عالمی سطح پر واپسی، اور 2028 میں انسان کے زہرہ تک پہنچنے کی بات شامل ہے۔ ان کے مطابق، 2170 میں دنیا شدید قحط سے دوچار ہوگی، 3005 میں مریخ پر انسانی قدم جمیں گے اور وہاں جنگ بھی ہوگی، جبکہ 5079 میں کائنات کے مکمل خاتمے کا سال قرار دیا گیا ہے۔
یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ بابا وانگا کی پیشن گوئیاں اس وقت عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنیں جب ان کی امریکہ پر ہونے والے نائن الیون حملے کے متعلق کی گئی پیشن گوئی سچ ثابت ہوئی۔ ان کی ان سنسنی خیز پیشن گوئیوں نے ایک بار پھر دنیا کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ کیا واقعی ان کا کہا ہوا مستقبل کا حال حقیقت بن سکتا ہے؟