خیبرپختونخوا اسمبلی میں مولانا خانزیب کے قتل پر تشویش، واقعے کی غیرجانب دارانہ تحقیقات کا مطالبہ

image

خیبرپختونخوا اسمبلی میں ایک قرارداد کے ذریعے امن کے داعی اور اے این پی کے سینئر رہنما مولانا خانزیب کے قتل پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔ گزشتہ روز اجلاس میں پیش کی گئی قرارداد میں اس واقعہ کی مکمل اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

اے این پی کے رکن نثار باز نے اسمبلی میں قرارداد پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 10 جولائی کو باجوڑ میں مولانا خانزیب اور پولیس اہلکار شیراز کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا، جبکہ ان کے تین قریبی ساتھی بھی شدید زخمی ہوئے۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مولانا خانزیب امن کے لیے ایک مہم پر مصروف تھے۔ نثار باز نے توجہ دلائی کہ جس مقام پر یہ واقعہ ہوا، وہ کسی بھی لحاظ سے غیرمحفوظ نہیں کہا جا سکتا, وہاں ایف سی کا کیمپ، بریگیڈئر کی رہائش گاہ اور ڈپٹی کمشنر کا دفتر بھی موجود ہے۔

قرارداد میں خدشات کا اظہار کیا گیا کہ حملے کے بعد جائے واردات کے قریب نصب سی سی ٹی وی کیمروں اور قریبی پیٹرول پمپ کے ویڈیو ریکارڈرز کو نامعلوم افراد نے فوراً ہٹا دیا۔ یہ اقدام نہ صرف واقعے کو مشکوک بناتا ہے بلکہ سکیورٹی اداروں کی کارکردگی اور نیت پر بھی سوالیہ نشان اٹھاتا ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات سے قبائلی علاقوں کے شہریوں میں بےچینی اور مایوسی بڑھتی جا رہی ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے دلوں میں جو پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔

اسمبلی میں اتفاق رائے سے منظور ہونے والی قرارداد میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ واقعے کی صاف، شفاف اور تیز رفتار تفتیش کو یقینی بنایا جائے اور امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ اراکین نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری اقدامات کرے اور عوامی صبر کا مزید امتحان نہ لے۔

قرارداد میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ اے این پی، مولانا خانزیب کے قاتلوں کی گرفتاری تک خاموش نہیں بیٹھے گی اور ضرورت پڑنے پر ہر قسم کے قانونی و آئینی راستے اپنانے پر غور کرے گی۔ ایوان نے مکمل اتفاق رائے سے اس قرارداد کی منظوری دی، جو اس بات کی علامت ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اس حساس معاملے پر یک زبان ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow