تین ماہ میں دوسرا واقعہ، ضلع زیارت میں اسسٹنٹ کمشنر بیٹے سمیت اغوا

image
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ایک اور اسسٹنٹ کمشنر کو نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا ہے۔

کوئٹہ سے ملحق ضلع زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر کو اتوار کی شام اُن کے 16 سالہ بیٹے کے ہمراہ نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کیا۔

یہ تین ماہ میں بلوچستان میں اسسٹنٹ کمشنر کے اغوا کا دوسرا کیس ہے۔ جون میں تربت سے اسسٹنٹ کمشنر تمپ محمد حنیف نورزئی کو اغوا کیا گیا تھا۔ اُن کو تاحال بازیاب نہیں کیا جا سکا۔

ضلعی انتظامیہ زیارت کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے واقعہ کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ اتوار کی شام کو زیارت سے تقریباً 20 کلومیٹر دور کلی زیزری میں پیش آیا جہاں اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل اپنی فیملی، محافظ اور ڈرائیور کے ہمراہ پکنک منانے گئے تھے۔ 

ان کے بقول مسلح افراد نے اسلحے کے زور پر اسسٹنٹ کمشنر، ان کے سولہ سالہ بیٹے محمد بلال، ڈرائیور اور محافظ کو اغوا کر لیا تاہم کچھ فاصلے کے بعد مقامی ڈرائیور فرحت اللہ اور سرکاری محافظ ثناء اللہ کو چھوڑ دیا۔ جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔

اہلکار کے مطابق اغوا کاروں نے جاتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر کی سرکاری گاڑی کو بھی نذر آتش کیا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملہ آور پیدل آئے اور مغویوں کو پہاڑی علاقے کی طرف لے کر فرار ہو گئے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی لیویز اور فرنٹیئر کور کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مغویوں کی بازیابی کے لیے آپریشن شروع کر دیا۔

ترجمان بلوچستان حکومت یا کسی سرکاری عہدے دار کی جانب سے اب تک اس واقعہ پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

زیارت کوئٹہ کے شمال میں تقریباً 120 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اپنی قدرتی خوبصورتی اور صنوبر کے جنگلات کے باعث سیاحوں میں مقبول ہے۔ یہاں کی اکثریتی آبادی پشتون ہے۔

اغوا کاروں نے جاتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر کی سرکاری گاڑی کو بھی نذر آتش کیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

ماضی میں بلوچ عسکریت پسند اس علاقے میں متعدد حملے کر چکے ہیں۔ جون 2013 میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے یہاں واقع بانی پاکستان سے منسوب قائداعظم ریزیڈنسی کی تاریخی عمارت کوایک حملے میں تباہ کر دیا تھا جسے بعد میں دوبارہ تعمیر کیا گیا۔

جولائی 2022 میں  ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے ایک افسر لیفٹیننٹ کرنل لئیق بیگ مرزا اور ایک رشتہ دار کو پکنک پر زیارت جاتے ہوئے اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا تھا۔

رواں سال 4 جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ میں بھی اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو اغوا کیا گیا تھا جنہیں تاحال بازیاب نہیں کرایا جا سکا۔ ان کے اغوا کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ نے قبول کی تھی۔ تاہم زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر کے اغوا کی ذمہ داری اب تک کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US