فرانس کے دارالحکومت پیرس سے لاہور آنے والی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی پرواز پی کے 734 تین روز بعد بھی روانہ نہ ہو سکی جس پر درجنوں مسافر پریشانی کا شکار ہیں۔یہ پرواز آٹھ اگست کو شام ساڑھے پانچ بجے شارل ڈی گول ایئرپورٹ سے لاہور کے لیے روانہ ہونا تھی، تاہم اس سے قبل کوئی فنی خرابی سامنے آنے پر اس کو ملتوی کر دیا گیا تھا اور تین روز گزر جانے کے باوجود بھی پی آئی اے کی جانب سے روانگی کا کوئی حتمی اعلان تاحال نہیں ہوا ہے۔
پی آئی اے کے مطابق ’یہ بوئنگ 777 طیارہ ہے جو اسلام آباد سے پیرس پہنچا تھا، اسی نے لاہور جانا تھا تاہم فنی خرابی کی وجہ سے پرواز معطل کی گئی اور فنی خرابی کو ابھی تک دور نہیں کیا جا سکا ہے۔‘
مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا
پیرس ایئرپورٹ پر موجود پاکستانی مسافروں نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شکایت کی کہ پرواز حکام کی جانب سے واضح معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں، جس سے پریشانی بڑھ رہی ہے۔ان کے مطابق ’کئی گھنٹے انتظار کے بعد ہوٹل منتقل کیا گیا تاہم اب بھی غیریقینی کی صورت حال میں مبتلا ہیں۔‘تین روز سے فیملی کے ہمراہ منتظر ایک مسافر نے بتایا کہ ’شدید ذہنی اذیت ہے ابھی تک معلوم نہیں ہے کب روانگی ہو گی۔ پی آئی حکام بھی کوئی واضح جواب نہیں دے رہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ مسافروں میں خواتین، بچے اور بزرگ افراد بھی شامل ہیں اور مسلسل تاخیر سے سخت پریشان ہیں۔پی آئی اے کا موقفپی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان کا کہنا ہے کہ ’انجینیئرنگ ٹیم طیارے میں خرابی دور کرنے کے لیے کام کر رہی ہے اور کچھ مخصوص پرزے پاکستان سے منگوائے گئے ہیں جو روانہ کر دیے گئے ہیں، خرابی دور ہوتے ہی پرواز کو بحال کر دیا جائے گا۔‘
پی آئی اے کی پرواز نے آٹھ اگست کو لاہور کے لیے اڑان بھرنا تھی (فوٹو: لاہور ایئرپورٹ)
بیان کے مطابق ’ہوٹل بھجوائے گئے مسافروں کی بنیادی ضروریات کا خیال رکھا جا رہا ہے، تاہم روانگی کا حتمی وقت نہیں دیا جا سکتا۔‘
قومی ایئرلائن کو درپیش مسائلحالیہ برسوں میں پی آئی اے کی پروازوں میں تاخیر، فنی مسائل اور سروس سے متعلق شکایات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس سے نہ صرف ایئرلائن کی ساکھ متاثر ہوئی ہے بلکہ مسافروں کے اعتماد میں بھی کمی آئی ہے۔ایوی ایشن کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بار بار سامنے آنے والے فنی مسائل اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ قومی ایئرلائن کو نہ صرف اپنی انجینیئرنگ صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے بلکہ فلائٹ آپریشنز کے انتظامی ڈھانچے کو بھی جدید تقاضوں کے مطابق استوار کرنا ہوگا۔پیرس میں پھنسے مسافروں نے حکومت پاکستان اور پی آئی اے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر متبادل فلائٹ کا انتظام کیا جائے کیونکہ اس جہاز کی فنی خرابی دور کرنے میں مزید تاخیر بھی ہو سکتی ہے۔