امریکی قونصل جنرل اسکاٹ اربام نے 11 اور 12 اگست کو حیدرآباد اور جامشورو کا سرکاری دورہ مکمل کیا، جہاں انہوں نے مقامی حکام، تعلیمی رہنماؤں، نوجوانوں، صحافیوں اور کاروباری برادری کے اراکین سے ملاقاتیں کیں۔
اس دورے نے امریکا-پاکستان شراکت داری کے دیرپا تعلقات کو اجاگر کیا اور تعلیمی معیار، جدت اور باہمی خوشحالی جیسے مشترکہ اہداف پر زور دیا۔ دورے کے دوران اسکاٹ اربام نے مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (ایم یو ای ٹی) میں قائم امریکا-پاکستان سینٹر برائے ایڈوانسڈ اسٹڈیز اِن واٹر (یو ایس پی سی اے ایس-ڈبلیو) کا دورہ کیا۔

2014 میں امریکی حکومت نے یو ایس ایڈ کے ذریعے 1 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری سے یہ مرکز قائم کیا اور مزید 1 کروڑ ڈالر یونیورسٹی آف یوٹا کے ساتھ شراکت داری کے لیے فراہم کیے تاکہ مہران یونیورسٹی کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا سکے۔ یہ مرکز پاکستان کو درپیش پانی کے سنگین چیلنجز کے حل کے لیے تحقیقی کام، کمیونٹی حل کی تیاری، عوامی شراکت داری کے فروغ اور صلاحیتوں کی مضبوطی پر کام کر رہا ہے۔ حال ہی میں اس مرکز نے امریکی مالی معاونت سے چلنے والے "واٹر گورننس فار سندھ" منصوبے میں اہم کردار ادا کیا، جو بلدیاتی اور صوبائی سطح پر پانی کے انتظام کو بہتر بنانے اور پانی اور صفائی کی خدمات کو بہتر کرنے کے ساتھ سندھ میں پائیدار ماحولیاتی اقدامات کو فروغ دیتا ہے۔ اس سینٹر نے 250 وظائف دے چکا ہے جن میں 87 خواتین کو ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریوں کے لیے دیے گئے۔

اربام نے اس مرکز کو امریکا-پاکستان تعاون کی ایک پائیدار مثال قرار دیا اور جیکب آباد میں بلدیاتی عملے کی تربیت، کچرے کی علیحدگی، ری سائیکلنگ اور کھاد بنانے جیسے منصوبوں کی تعریف کی۔ اس مرکز کے ذریعے آئندہ نسلوں کو پانی اور ماحولیات کے چیلنجز سے نمٹنے کی مہارتیں فراہم کی جا رہی ہیں اور پاکستانی ماہرین، حکومتی عہدیداروں اور کمیونٹی رہنماؤں کو امریکی ماہرین کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے۔
اسکاٹ اربم نے الفتح آئل انڈسٹریز کے حکام سے بھی ملاقات کی، جو امریکی سویابین درآمد کرکے مویشیوں کی خوراک اور خوردنی تیل تیار کرتے ہیں۔ پولٹری فیڈ بنانے والوں نے اس موقع پر امریکی سویابین کو ترجیح دینے کی وجہ اس کی اعلیٰ غذائی خصوصیات کو قرار دیا۔ ان کے مطابق معیاری خوراک سے پولٹری کی پیداواری لاگت میں کمی آتی ہے، جس سے پاکستان میں مرغی اور انڈے مزید سستے اور غذائیت سے بھرپور ہوجاتے ہیں۔ قونصل جنرل اربام نے پیپلز اسکول جامشورو میں انگلش ایکسس اسکالرشپ پروگرام کے اسپورٹس ڈے میں بھی شرکت کی۔
امریکی حکومت کا ایکسس پروگرام پاکستانی نوجوانوں کی انگریزی زبان کی مہارت اور قائدانہ صلاحیتوں کو ثقافتی تبادلوں اور کمیونٹی سرگرمیوں کے ذریعے مضبوط بناتا ہے۔ اس موقع پر اربام نے طلبہ کے ساتھ میدان میں کھیل میں حصہ لیا، ان سے کرکٹ کے گُر سیکھے اور بدلے میں انہیں تائیکوانڈو کے چند حربے سکھائے۔ قونصل جنرل اربام نے اس موقع پر کہا کہ "ایکسس پروگرام نوجوانوں کو مواقع، اعتماد اور دنیا کو دیکھنے کے نئے زاویے فراہم کرتا ہے۔"
قونصل جنرل اسکاٹ اربام نے نیشنل انکیوبیشن سینٹر (این آئی سی) حیدرآباد کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے امریکی لنکن کارنر کے زیر اہتمام "میٹ دی یو ایس ڈپلومیٹس" تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر امریکی سفارتکار ٹیرل واکر اور ریوا گپتا نے بھی اربام کے ساتھ نوجوان رہنماؤں سے ملاقات کی، اپنے سفارتی تجربات شیئر کیے اور عالمی سطح پر ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کے فروغ میں نوجوانوں کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا۔
اربام نے مہران یونیورسٹی کے ریڈیو پروگرام میں شرکت کی اور صحافیوں سے ملاقات کی تاکہ امریکا-پاکستان شراکت داری پر بات کی جا سکے۔ ان کا یہ دورہ تعلیم، نوجوانوں کے بااختیار بنانے اور پائیدار ترقی میں امریکا-پاکستان تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جو آئندہ نسلوں کے لیے مضبوط تعلقات اور نئے مواقع کی راہ ہموار کرتا ہے۔