والد کے ساتھ کھڑے اس پیارے سے بچے کو پہچان سکتے ہیں؟ کون جانتا تھا بڑا ہو کر ملک کا نام روشن کرے گا

image

کچھ تصویریں محض یادیں نہیں ہوتیں بلکہ آنے والے وقت کی جھلک بھی دیتی ہیں۔ ایک پرانی سی بلیک اینڈ وائٹ تصویر میں ایک ننھا سا بچہ اپنے والد کے ساتھ کھڑا ہے۔ چہرے پر شرارت بھری مسکراہٹ، آنکھوں میں خواب اور معصومیت ایسی کہ دیکھنے والے کے دل کو چھو جائے۔ اس وقت شاید کسی نے نہ سوچا ہو کہ یہی معصوم سا بچہ ایک دن دنیا بھر میں پاکستان کا جھنڈا بلند کرے گا اور کرکٹ کی تاریخ میں اپنی الگ پہچان قائم کرے گا۔

یہی بچہ آگے چل کر کرکٹ کی دنیا میں "بوم بوم" کہلایا۔ صرف 16 سال کی عمر میں جب اس نے بین الاقوامی میدان میں قدم رکھا تو سب حیران رہ گئے۔ اپنے تیسرے ہی ون ڈے میچ میں اس نے محض 37 گیندوں پر سنچری بنا کر ایسا عالمی ریکارڈ قائم کیا جو کئی سال تک قائم رہا۔ اس کے بلے سے نکلنے والے ہر شاٹ میں ایک خاص جرات اور جوش نظر آتا تھا۔ کھیل کے دوران اس کی جارحانہ بیٹنگ، اسپن بولنگ میں مہارت اور نڈر مزاج نے اسے لاکھوں دلوں کا ہیرو بنا دیا۔

یہ کہانی ہے شاہد خان آفریدی کی، جن کا تعلق خیبر ایجنسی کے علاقے تیرہ سے ہے اور جنہوں نے 1996 میں سری لنکا کے خلاف اپنے بین الاقوامی سفر کی شروعات کی۔ شاہد آفریدی نہ صرف گراؤنڈ میں بلکہ گراؤنڈ کے باہر بھی ملک کے لیے خدمات انجام دیتے رہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے اپنی "شاہد آفریدی فاؤنڈیشن" کے ذریعے تعلیم، صحت اور صاف پانی کی فراہمی جیسے فلاحی منصوبوں پر کام شروع کیا، جو آج ہزاروں ضرورت مندوں کے لیے امید کی کرن ہے۔

وہ بچہ جو کبھی والد کے ساتھ ایک سادہ سی تصویر میں کھڑا تھا، آج دنیا کے کونے کونے میں پاکستان کے نام کا سفیر ہے۔ شاہد آفریدی کی یہ داستان اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر خواب کے ساتھ عزم اور محنت جڑ جائے تو قسمت خود راستہ بنا دیتی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US