وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ سیلاب سے تباہ ہونے والے گھروں کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ’ریسکیو کے بعد بحالی کا کام شروع کریں گے اور پھر اعداد و شمار کی روشنی میں متاثرین کو معاوضہ دیں گے۔‘ قدرتی آفات سے نمٹنے والے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوا میں کل 314 ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں سے 209 کا تعلق بونیر سے ہے۔ جبکہ بونیر کے حکام کا کہنا ہے کہ 200 سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
- خیبر پختونخوا کے حکام کا کہنا ہے کہ صوبے میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے 300 سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں سے صرف 209 کا تعلق ضلع بونیر ہے جہاں سینکڑوں افراد کے لاپتہ ہونے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔
- وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ ان کے صوبے میں سیلاب سے تباہی اور شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔
- این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کیا ہے جس میں سیاحوں کو گلگت بلتستان سمیت پہاڑی مقامات کے سفر سے گریز کرنے کی ہدایت اور مزید لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں کے خطرات سے آگاہ کیا گیا ہے۔
- ہمارے پاس انڈیا کے تباہ کیے جانے والے چھ طیاروں کی ویڈیوز بھی موجود ہے: وزیر داخلہ محسن نقوی
بونیر میں سیلاب کے بعد 200 سے زیادہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری: ’متاثرین کے نقصان کا ازالہ کریں گے‘، علی امین گنڈاپور