وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نےکہا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے یومِ آزادی کے موقع پر دہشت گردی کا ایک بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔ انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کر کے ایک دہشت گرد کو گرفتار کرلیا جو جشنِ آزادی منانے والے شہریوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے حملے میں بھی یہی عناصر ملوث تھے جس میں 32 قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ تحقیقات کے بعد ایک لیکچرار کی گرفتاری عمل میں آئی جس نے دہشت گرد کو موٹرسائیکل پر منزل تک پہنچایا۔ گرفتار شخص اور اس کی اہلیہ دونوں لیکچرار ہیں جبکہ ملزم بیرون ملک اسکالرشپ پر بھی تعلیم حاصل کرچکا ہے۔
سرفراز بگٹی نے بتایا کہ گرفتار ملزم محمد عثمان قاضی پاکستان اسٹڈیز کا لیکچرار ہے۔ یہ شخص نہ صرف نوجوانوں کو شدت پسندی کی طرف راغب کرتا تھا بلکہ دہشت گردوں کا علاج بھی اپنے گھر پر کرتا رہا۔ وزیراعلیٰ نے سیکیورٹی فورسز، انسداد دہشت گردی محکمے اور پولیس کو کامیاب کارروائی پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
پریس کانفرنس میں گرفتار ملزم کا اعترافی بیان بھی سنایا گیا جس میں اس نے بتایا کہ وہ قائداعظم یونیورسٹی سے ماسٹرز اور پشاور یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرچکا ہے اور گریڈ 18 میں لیکچرار کے طور پر تعینات ہے جب کہ اس کی بیوی بھی سرکاری ملازم ہے۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ 2020 میں قائداعظم یونیورسٹی کے ایک دورے کے دوران اس کی ملاقات شدت پسند تنظیم کے تین افراد سے ہوئی جن میں سے دو مارے گئے جبکہ باقی افراد نے اسے تنظیم میں شامل کرلیا بعد ازاں اس کی ملاقات بشیر زئی سے بھی کرائی گئی اور تمام روابط ٹیلیگرام کے ذریعے قائم رہے۔
ملزم نے مزید بتایا کہ کوئٹہ پہنچنے کے بعد اس نے گروہ کی ہدایت پر تین کارروائیوں میں سہولت کاری بھی کی۔
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے کے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے بیانیہ بنایا جاتا ہے کہ وہ محروم ہیں لیکن اصل حقائق اس کے برعکس ہیں۔ گرفتار پروفیسر کہاں سے محروم ہے؟‘ انہوں نے سوال اٹھایا اور کہا کہ صوبے کی پسماندگی کو ایک سازش کے تحت دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو توڑنے کی منظم کوشش برسوں سے جاری ہے مگر ناکام رہی ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز بلوچستان میں امن قائم رکھنے کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دے رہی ہیں۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ گمراہ کن عناصر سے دور رہیں اور امن و ترقی کے عمل میں شریک ہو کر بلوچستان کو ایک پرامن اور خوشحال صوبہ بنانے میں کردار ادا کریں۔