پشاور میں بلدیاتی ملازمین نے کام چھوڑ دیا، صوبے کے سب سے بڑے بلدیاتی دفتر کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ کو بھی تالے لگا دیے جبکہ دن بھر ملازمین نے مین گیٹ پر پہرہ دیتے ہوئے کسی بھی آفیسر کو دفتر میں گھسنے نہیں دیا۔
کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ ملازمین نے تنخواہوں اور پنشن کی عدم ادائیگی پر کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ ڈائریکٹوریٹ، شرقی اور غربی زون کے دفاتر کو تالے لگا دیے ہیں۔ ملازمین از خود تمام دفاتر کی تالا بندی کرکے احتجاج میں شریک ہوئے. ملازمین نے مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے اجلاس بھی کیا۔
اجلاس سے چیئرمین ملک محمد نوید اعوان، قیصر باچا، سید وقار علی شاہ ودیگر نے کہا کہ کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور اس وقت بلدیاتی آفیسرز کے لیے سونے کی چڑیا بن گئی ہے، ہر کوئی آتا ہے اور لوٹ مار کر کے چلا جاتا ہے، آج تک کسی بھی افسر نے ادارے کو مالی بحران سے نکالنے کے لیے کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کی، ہر کوئی ادارے کے وسائل کو مال غنیمت سمجھ کر لوٹنے میں مصروف ہے۔
ملازمین نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بلدیاتی اداروں خاص کر کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور کو درپیش مالی انتظامی بحران سے نکالنے کے لیے سیکریٹری لوکل کونسل بورڈ، کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور کے ڈائریکٹر جنرل اور کلاس اے کے تمام ٹی ایم ایز میں بیوروکریٹ کو تعینات کریں۔