کسی پر بھروسہ نہیں کرسکتا۔۔ نجی اسکول کی چھت سے اپنی جان دینے والا کراچی کا یہ نوجوان کون تھا؟ آخری پوسٹ وائرل

image

"میرے بھائی عثمان علی انصاری نے فیس بک پر لکھا تھا کہ طلحہ، عرفان اور حسن نے اسے ذہنی طور پر اتنا تنگ کیا کہ اس نے سٹی اسکول کی آٹھویں منزل سے چھلانگ لگا دی۔ میرے بھائی کی جان انہی لوگوں نے لی ہے، وہی اس کے ذمے دار ہیں۔"

کراچی میں پیش آنے والے دل دہلا دینے والے واقعے نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ دو روز قبل سٹی اسکول ہیڈ آفس کی آٹھویں منزل سے مبینہ طور پر چھلانگ لگا کر جان دینے والے نوجوان عثمان علی انصاری کا مقدمہ بالآخر درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ بریگیڈ پولیس اسٹیشن میں مقتول کے بھائی فیضان علی انصاری کی مدعیت میں درج ہوا۔

فیضان علی کے مطابق ان کا بھائی عثمان، جو سٹی اسکول میں ملازمت کرتا تھا، یکم ستمبر کی صبح ڈیوٹی کے لیے گھر سے نکلا۔ کچھ دیر بعد انہیں اطلاع ملی کہ عثمان کی طبیعت خراب ہو گئی ہے اور اسے جناح اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ اسپتال پہنچنے پر حقیقت سامنے آئی کہ عثمان اسکول کی آٹھویں منزل سے گر چکا ہے اور جان کی بازی ہار گیا ہے۔

مقتول عثمان کی آخری تحریر نے واقعے کا رخ یکسر بدل دیا۔ اپنی پوسٹ میں عثمان نے تین افراد، طلحہ، عرفان اور حسن کا نام لیتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ انہی لوگوں نے اسے مسلسل ذہنی اذیت اور دباؤ میں رکھا، جس کے باعث اس نے انتہائی قدم اٹھایا۔

پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ اہلِ خانہ کا مؤقف ہے کہ عثمان کی موت محض حادثہ یا خودکشی نہیں بلکہ ذہنی ٹارچر کا نتیجہ ہے، جس کی شفاف تفتیش اور انصاف کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US