صدر ٹرمپ اور شاہ چارلس سوم، متضاد شخصیات کے حامل سربراہانِ مملکت

image

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانیہ کا دورہ کرنے جا رہے ہیں، جس میں ان کی شاہ چارلس سوم سمیت شاہی خاندان کے دیگر افراد سے بھی ملاقات ہو گی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ملاقات سے قبل دونوں شخصیات کے موازنے پر مبنی رپورٹ شائع کی ہے۔

برطانوی شاہ 76 اور امریکی صدر 79 سال کے ہیں، دونوں ہی بہت امیر ہیں، اس سے قبل دونوں طلاق کے مرحلے سے گزر چکے ہیں اور سکاٹ لینڈ سے محبت کرتے ہیں جہاں صدر ٹرمپ کی والدہ پیدا ہوئی تھیں جبکہ شاہ چارلس وہاں چھٹیاں گزارتے ہیں۔

تاہم کچھ مماثلتیں اس وقت ختم ہوتی دکھائی دیتی ہیں جب برطانوی شاہ رواں ہفتے امریکی صدر کی میزبانی کریں گے۔

ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر ٹرمپ برطانوی خاندان کی سیاست میں غیرجانبداری پر خود کو اس کا ’بہت بڑا فین‘ قرار دیتے ہیں جن میں شاہ چارلس کے بیٹے اور تخت کے وارث شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیتھرین بھی شامل ہیں۔

صدر ٹرمپ نے جولائی میں سکاٹ لینڈ میں اپنے گالف ریزورٹ کے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ ’مجھے شاہی خاندان کے افراد کے بارے میں کافی کچھ معلوم ہوا ہے وہ یقیناً عظیم لوگ ہیں۔‘

انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ اور شاہ چارلس ’مختلف خیالات کے حامل‘ ہیں مگر وہ پھر بھی ملتے جلتے ہیں۔

صدر ٹرمپ خود کو شاہی خاندان کا ’بہت بڑا فین‘ قرار دیتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

 انہوں نے جی بی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرے خیال وہ ایک زبردست شخصیت ہیں، ہم ایک جیسے ہیں، وہ ماحولیات کی پابندی کے معاملے میں مجھ سے کچھ زیادہ سخت ہیں۔‘

شاہ چارلس ماحولیات کے تحفظ کے حوالے سے طویل عرصے سے سرگرم ہیں تاہم صرف یہی میدان نہیں جہاں ان دونوں شخصیات میں فرق پایا جاتا ہے۔

شاہ چارلس مارچ کے اوائل میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنکسی کا استقبال بھی کر چکے ہیں اور ان یہ دورہ وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ کی جانب سے لباس کے معاملے پر ان سے نامناسب سلوک کے چند روز بعد ہوا تھا۔

اس ملاقات کو ولادیمیر زیلنسکی کی حمایت کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

اسی طرح شاہ چارلس نے اس وقت کینیڈا کی خودمختاری کا دفاع بھی کیا تھا جب صدر ٹرمپ نے اس کو اپنے ملک کی 51ویں ریاست بنانے پر بیان دیا تھا۔

شاہ چارلس نے مئی میں کینیڈا کے پارلیمان کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جمہوریت، تکثیریت، قانون کی حکمران، خود ارادیت وہ اقدار ہیں جن کو کینیڈا کے عوام عزیز رکھتے ہیں اور ان کے تحفظ کے لیے حکومت پرعزم ہے۔‘

صدر ٹرمپ سے جھڑپ کے چند روز بعد شاہ چارلس نے یوکرینی صدر کو  شاہی محل میں مدعو کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کینسر کے زیرعلاج مریض ہونے کے باوجود وہاں کا 24 گھنٹے پر مشتمل دورہ کیا تھا۔

شاہ چارلس سوم چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ بھی ہیں جو کہ اینگلی کانزم کا مدر چرچ ہے، تاہم وہ برطانیہ میں مذہبی تنوع کی حفاظت کو اپنا ’فرض‘ سمجھتے ہیں۔

مئی 2023 میں ان کی تاجپوشی کے موقع پر تمام اہم مذاہب کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا تھا اور رواں سال کے آغاز میں انہوں نے آکسفرڈ سینٹر فار اسلامک سٹڈیز کا افتتاح کیا تھا جو شہر کی ایک ممتاز یونیورسٹی سے ملحقہ ہے۔

ٹرمپ کو ان کی والدہ کی طرح پریسبیٹرین چرچ میں داخل کیا گیا تھا جن کا تعلق سکاٹ لینڈ کے شمال مغربی ساحل سے دور ایک علاقے سے تھا، تاہم 2020 میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ خود کو ایک غیر فرقہ پرست عیسائی سمجھتے ہیں۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US