سپریم کورٹ آف پاکستان نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت براہِ راست نشر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
یہ فیصلہ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 8 رکنی بینچ نے کیا۔ بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔
عدالت نے کہا کہ اب کیس کی کارروائی براہِ راست دیکھی جا سکے گی۔ دورانِ سماعت مختلف وکلاء نے مطالبہ کیا کہ اتنے اہم آئینی کیس کو عوام کے سامنے رکھا جائے تاکہ شفافیت برقرار رہے۔
یاد رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم اکتوبر 2025 میں منظور کی گئی تھی جس کے تحت چیف جسٹس کی مدتِ ملازمت تین سال مقرر کی گئی، وزیراعظم کو اختیار دیا گیا کہ وہ سپریم کورٹ کے تین سینئر ججز میں سے کسی کو چیف جسٹس نامزد کر سکیں اور سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کے اختیارات ختم کر دیے گئے۔
اس ترمیم کے خلاف 36 درخواستیں دائر کی جا چکی ہیں جن میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ یہ قانون عدلیہ کی آزادی کو متاثر کرتا ہے۔عدالت نے سماعت بدھ 8 اکتوبر کی صبح ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی۔