تم لوگوں نے پہلے کون سا انصاف کیا ہے۔۔ بچوں کو اسکول لے جاتے ہوئے صحافی قتل ! بیٹی کے الفاظ طمانچہ بن گئے ! ویڈیو

image

گھوٹکی کے علاقے میرپور ماتھیلو میں اس وقت خوف و سوگ کی فضا چھا گئی جب مقامی صحافی طفیل احمد رند کو ان کے بچوں کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ صبح کا وہ لمحہ جو عام طور پر اسکول جاتے بچوں کے قہقہوں سے بھرا ہوتا ہے، اچانک گولیوں کی آواز میں ڈوب گیا۔

پولیس کے مطابق طفیل احمد اپنے بچوں کو اسکول چھوڑنے نکلے تھے کہ راستے میں نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ گولیاں صحافی کو جا لگیں، وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ ان کے بچے معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔ واقعے کے فوراً بعد لاش کو میرپور ماتھیلو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ البتہ سوشل میڈیا پر موجود خبروں میں مقتول صحافی کی ایک بھتیجی کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ دوسری طرف سوشل میڈیا پر ہی مرحوم کی کمسن بیٹی کی آہ و بکا کرتے ہوئے ویڈیوز بھی گردش کررہی ہیں۔

ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ طفیل احمد کا اپنی برادری کے کچھ افراد سے پرانا تنازعہ چل رہا تھا، جس نے وقت کے ساتھ سنگین رخ اختیار کرلیا تھا۔ اسی جھگڑے کے سلسلے میں کچھ عرصہ قبل ان کے کزن کو بھی قتل کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے کہا ہے کہ واقعے کی ہر زاویے سے تفتیش جاری ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

اس افسوسناک واقعے نے صحافی برادری کو گہرے صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔ ضلع بھر سے درجنوں صحافی میرپور ماتھیلو پہنچے، انہوں نے مقتول کے اہلِ خانہ سے تعزیت کی اور حکومت سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "صحافی پر حملہ دراصل آزادیِ صحافت پر حملہ ہے۔" انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت دی ہے کہ واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں اور ملوث افراد کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

دوسری جانب وزیرِ داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے بھی نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی سکھر سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US