اکبر حسین، نمائندہ ٹھٹھہ
ٹھٹھہ اور سجاول کے بجلی ملازمین نے حکومت کی جانب سے واپڈا کی ممکنہ نجکاری کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے احتجاجی ریلی کے بعد دھرنا دے دیا۔
واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کی قیادت میں ملازمین نے حیسکو آفس مکلی سے قومی شاہراہ تک احتجاجی ریلی نکالی، جو بعد ازاں دھرنے میں تبدیل ہوگئی۔
ریلی میں شریک مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر واپڈا کی نجکاری کے خلاف نعرے درج تھے۔ شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی احتجاج میں شرکت کی، جب کہ ریلی کے باعث شاہراہ پر ٹریفک متاثر رہا۔
واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کے رہنماؤں وحید علی رند، شیر زمان سہتو اور دیگر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”حکومت واپڈا کے اداروں کو فروخت کر کے محنت کشوں کے روزگار پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ اگر نجکاری کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر احتجاج اور بجلی کی فراہمی معطل کرنے پر مجبور ہوں گے۔“
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت نہ صرف نجکاری کے عمل کو تیز کر رہی ہے بلکہ ملازمین کو بنیادی سہولیات، الاؤنسز اور مراعات سے بھی محروم کیا جا رہا ہے، جو سراسر مزدور دشمن پالیسی ہے۔
مکلی میں قومی شاہراہ پر دھرنے کے دوران مظاہرین نے ” نجکاری نامنظور“اور ” محنت کشوں کے حقوق زندہ باد“ کے نعرے لگائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ واپڈا قومی اثاثہ ہے جسے نجکاری کے نام پر” کارپوریٹ مفادات “ کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔
رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ واپڈا کی نجکاری کا منصوبہ فوری منسوخ کیا جائے اور محنت کشوں کے تحفظ کے لیے جامع پالیسی تشکیل دی جائے۔