وزیر خزانہ کی جرمن وفد سے ملاقات، معاشی اصلاحات اور سرمایہ کاری پر گفتگو

image

وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے جرمن سرمایہ کاروں اور کاروباری شخصیات کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران پاکستان میں جاری معاشی استحکام، ساختی اصلاحات اور سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومتِ پاکستان نے گزشتہ ایک سال کے دوران مالیاتی نظم و ضبط، کرنسی کے استحکام، افراطِ زر میں کمی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے اعتماد کی بحالی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ اقتصادی پالیسیوں کا محور گہری ساختی اصلاحات پر ہے جن میں ٹیکس نظام، توانائی، نجکاری اور عوامی مالیات کے شعبے شامل ہیں، تاکہ پائیدار اور مسابقتی معیشت قائم کی جا سکے۔

سینیٹر اورنگزیب کے مطابق حکومت ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات کے نظام میں شفافیت بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ موجودہ مالی سال کے دوران ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 10.2 فیصد سے بڑھا کر 11 فیصد تک لے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے، جبکہ آئندہ چند برسوں میں اسے 13 فیصد تک پہنچانے کا منصوبہ ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ توانائی کے شعبے میں نقصانات میں کمی، وصولیوں میں بہتری اور پائیدار اصلاحات پر فوکس کیا جا رہا ہے۔ اب تک 34 سرکاری ادارے نجکاری کمیشن کے سپرد کیے جا چکے ہیں، جن میں سے کئی منصوبوں پر نمایاں پیش رفت ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک یو اے ای کمپنی نے حال ہی میں ایک ریاستی ادارہ حاصل کیا ہے جبکہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی نجکاری پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اڑھائی ماہ کی درآمدات کے برابر ہیں جو مالی سال کے اختتام تک تین ماہ کی درآمدات کے مساوی ہونے کی توقع ہے۔ افراطِ زر 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ فچ، موڈیز اور ایس اینڈ پی تینوں کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی آؤٹ لک اپ گریڈ کی ہے، جبکہ حالیہ آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدہ عالمی اعتماد کو مزید مضبوط کر رہا ہے۔

سینیٹر اورنگزیب نے جرمن سرمایہ کاروں کو ٹیکنالوجی، توانائی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کاروبار دوست پالیسیوں، منافع کی آزادانہ ترسیل اور آئی ٹی برآمدات کے فروغ پر توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے جرمن چیمبر آف کامرس کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب ایک مستحکم، شفاف اور اصلاحات پر مبنی معیشت کی سمت میں گامزن ہے، جہاں پائیدار ترقی کے لیے نجکاری، توانائی اور ٹیکس اصلاحات پر عمل درآمد جاری ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US