پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے موجودہ ٹیسٹ کپتان شان مسعود کو بین الاقوامی کرکٹ اور پلیئر افیئرز کے لیے اپنا کنسلٹنٹ مقرر کیا ہے۔ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق شان مسعود کو یہ ذمہ داری سونپنا ایک غیرمعمولی قدم ہے اور اُن کا یہ کردار جلد ہی ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈھل سکتا ہے، جو زیادہ تر کرکٹ بورڈز میں ایک سینیئر انتظامی عہدہ ہے۔پی سی بی نے یہ بتانے سے انکار کیا ہے کہ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ شان مسعود بین الاقوامی کرکٹر یا ٹیسٹ کپتان کے طور پر اپنا عہدہ چھوڑ رہے ہیں یا وہ دونوں کام ایک ساتھ کریں گے۔پی سی بی اس وقت ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ کے عہدے کے لیے موزوں امیدوار ڈھونڈ رہا ہے اور اس کے لیے درخواستیں وصول کرنے کی آخری تاریخ 2 نومبر ہے۔کرک انفو کے مطابق یہ نظر آ رہا ہے کہ اس خالی اسامی کو شان مسعود بالآخر پُر کر سکتے ہیں جبکہ توقع ہے کہ وہ عبوری طور پر نگراں بنیادوں پر اس کام کو انجام دیں گے۔اس سے قبل پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ تھے جنہیں مئی 2023 میں تعینات کیا گیا تھا۔ انہیں رواں سال ستمبر میں اس عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا، حالانکہ پی سی بی کی جانب سے ان کی ملازمت کی حیثیت سے متعلق کوئی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی۔بتایا گیا ہے کہ شان مسعود اور کھلاڑیوں کو ان کے نئے کردار کے بارے میں وزیراعظم کی طرف سے جنوبی افریقی ٹیم کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں بتایا گیا۔پی سی بی کا آفیشل بیان غیریقینی لیے ہوئے ہے جس میں شان مسعود کی مخصوص ذمہ داریوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا کہ وہ کب تک اس عہدے پر رہیں گے، یا اس سے کپتان اور کھلاڑی کی حیثیت سے ان کے کردار پر کیا اثر پڑے گا۔ یہ فیصلہ جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان کی ٹیسٹ سیریز کے اختتام کے صرف ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی شان مسعود نے کی تھی، اور یہ 1-1 سے برابر رہی تھی۔ شان مسعود سیریز میں پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔
شان مسعود دو سال سے پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پی سی بی نے جمعے کو جو بیان جاری کیا اس میں شان مسعود کی طرف کوئی بھی لفظ منسوب نہیں۔ شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سنبھالے دو سال سے زیادہ ہو چکے ہیں۔ اس عرصے میں ان کی بطور کپتان پوزیشن کئی بار تنقید کی زد میں آئی ہے۔ انہوں نے دو برس میں صرف ایک ٹیسٹ سیریز جیتی ہے جو گزشتہ موسم سرما میں انگلینڈ کے خلاف پاکستان کی سرزمین پر کھیلی گئی تھی۔
وہ بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز ہارنے والے پہلے پاکستانی کپتان بھی ہیں۔ ان کی کپتانی میں پاکستان نے 10 میچز ہارے اور چار میں کامیابی سمیٹی۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم سیریز ڈرا کھیلی جبکہ اور آسٹریلیا (3-0) اور جنوبی افریقہ (2-0) میں وائٹ واش کا سامنا کیا۔ پاکستان گزشتہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں آخری نمبر پر رہا تھا۔