سندھین نیشنل کانگریس کے تحت قانون کے طالبعلم غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے حراست میں لینے کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادت سارنگ جویو و دیگر نے کی، انہوں نے بتایا کہ 28 اکتوبر کو طارق روڈ پر واقع المیمونہ اسپتال سے غنی امان چانڈیو کو 4/5 گاڑیوں میں آئے پولیس، رینجرز اور سادہ لباس افراد نے پکڑا اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ امان غنی کی جڑواں پیدا ہونے والی دو بیٹیاں دو ماہ سے اسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کی دیکھ بھال امان غنی ہی کررہا تھا۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ غنی امان سمیت سندھ میں جتنے بھی سیاسی لاپتہ افراد ہیں انہیں فوری طور پر بازیاب کرایا جائے، اور جو لوگ امان غنی کو لے کر گئے ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔