این سی سی کرپشن اسکینڈل میں تحقیقات اہم مرحلے میں داخل ہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے دو ایڈیشنل ڈائریکٹرز سمیت 10 سرکاری افسران کے نام پرویژنل نیشنل انٹرڈکشن لسٹ (PNIL) میں شامل کر دیے ہیں، جبکہ بیرون ملک فرار کے خدشے کے پیشِ نظر تین مبینہ فرنٹ مین کے نام بھی فہرست میں شامل کرلیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے تمام نامزد ملزمان کے بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ حاصل کرلیا ہے، جبکہ مالی معاونت سے متعلق شواہد بھی تفتیشی ٹیم کے پاس موجود ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے نے تین الگ الگ ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق چار ملزمان نے شاملِ تفتیش ہونے کے لیے ایف آئی اے سے رابطہ بھی کیا ہے۔ دوسری جانب سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے این سی سی کرپشن کیس میں پیشرفت رپورٹ آئندہ اجلاس میں طلب کر رکھی ہے۔