کراچی پریس کلب پر احتجاج کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کے بعد کئی کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کرلیا، گرفتار رہنماؤں میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ بھی شامل تھے، جنہیں بعدازاں رہا کردیا گیا۔
ترجمان پی ٹی آئی سندھ کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر پی ٹی آئی کارکنان بانی عمران خان سے ملاقاتوں کی بندش پر سراپا احتجاج تھے کہ اس موقع پر پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں پر دھاوا بول دیا اور لاٹھی چارج کے بعد پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ سمیت دیگر کو گرفتار کیا۔
پارٹی ترجمان کے مطابق گرفتار رہنماؤں میں دوا خان، معظم خان، یاسر بلوچ، انور مہدی، رضا یاسر سمیت 2 درجن سے زائد کارکنان شامل ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے پی ٹی آئی کی خواتین کو بھی گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا۔
پولیس نے پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ و دیگر رہنماؤں و کارکنان کو پریڈی تھانے منتقل کیا ہے، جنہیں بعدازاں رہا کردیا گیا۔ پی ٹی آئی سندھ کے صدرحلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پوری قوم کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ عمران خان سے ملاقات کرائی جائے۔ ہمارا پرامن احتجاج تھا، پولیس نے کارکنوں پر دھاوا بولا ہے۔ ہم اب یہ ظلم مزید برداشت نہیں کریں گے۔