شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق حملے میں پاک فوج کے چار بہادر جوان وطن پر قربان ہو گئے جبکہ بروقت اور مؤثر جوابی کارروائی میں چار خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ دہشت گردوں کے حملے کے دوران خواتین اور بچوں سمیت 15 مقامی شہری بھی زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر قریبی طبی مراکز منتقل کر دیا گیا ہے۔ زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے فوری ردعمل دیتے ہوئے حملے کو ناکام بنا دیا اور علاقے میں سرچ اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔ ترجمان نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں اور شہداء کی قربانیاں قوم کے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
افغانستان سے دہشت گرد حملے پر شدید ردِعمل
دوسری جانب اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان کی سرزمین سے ہونے والے اس دہشت گرد حملے پر شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق خارجی دہشت گرد تنظیم گل بہادر گروپ نے شمالی وزیرستان میں واقع ایک ملٹری کیمپ کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے چار جوان شہید ہوئے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے، جو نہ صرف علاقائی امن بلکہ دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری، قومی سلامتی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کا حق محفوظ رکھتا ہے۔