احتساب عدالت نے توشہ خانہ 2 کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بانی پاکستان تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 17، 17 سال قید کی سزا سنا دی۔دفعہ 409 کو تحت 10 سال سزا اور دفعہ 5/2/47 انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے تحت 7 سال سزا سنائی گی مجموعی طور پر 1 کروڑ 64 لاکھ 500 روپے فی کس جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ یہ فیصلہ اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں سنایا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے سرکاری عہدے کے دوران توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے قیمتی تحائف کے حوالے سے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی۔ عدالت کے مطابق استغاثہ کی جانب سے پیش کیے گئے شواہد اور گواہوں کے بیانات سے الزامات ثابت ہوئے۔
فیصلے کے تحت دونوں ملزمان پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جبکہ جرمانہ ادا نہ کرنے یا سزا پوری نہ ہونے کی صورت میں مزید قید بھگتنا ہوگی۔ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں مکمل کی گئی تھی، جہاں وکلا کے حتمی دلائل اور ملزمان کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔
فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر اڈیالہ جیل اور اطراف میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلا نے عدالتی فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ وکلا کا مؤقف ہے کہ فیصلے میں قانونی سقم موجود ہیں اور انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔