نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی شدید انتظامی بحران کا شکار ہوگئی ہے، ایف آئی اے سے ڈیپوٹیشن پر آئے افسران کو واپس بھجوا دیا گیا ہے جبکہ اینٹی کرپشن کیسز کے بعد کنٹریکچوئل ملازمین بھی کام کرنے سے قاصر ہیں۔ صورتحال کے باعث سینکڑوں انکوائریاں اور شہریوں کی درخواستیں التوا کا شکار ہوگئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ڈیپوٹیشن پر تعینات متعدد افسران کی واپسی کے بعد ایجنسی میں تفتیشی عمل تقریباً رک گیا ہے۔ دوسری جانب کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والے ملازمین کو جاری قانونی کارروائیوں کے بعد ڈیوٹی سرانجام دینے میں مشکلات درپیش ہیں۔
افسران کی کمی اور ورک فورس کے غیر فعال ہونے سے اہم سائبر کرائم کیسز اور جاری انکوائریوں میں غیر معمولی تاخیر ہو رہی ہے جس کے باعث متاثرین شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
سائبر کرائم ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑھتے ہوئے آن لائن فراڈ، ہیکنگ، ہراسمنٹ اور ڈیجیٹل جرائم کے پیشِ نظر تفتیشی عمل میں رکاوٹیں سنگین سیکیورٹی اور قانونی چیلنجز پیدا کرسکتی ہیں۔
ایجنسی حکام نے تاحال موجودہ صورتحال پر کوئی سرکاری ردعمل جاری نہیں کیا۔