پنجاب حکومت نے نواز شریف کینسر اسپتال کے لیے 45 سے 70 برس تک عمر کے ڈاکٹروں سے درخواستیں طلب کرلیں، جو سرکاری شعبے میں ایک غیر معمولی اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب بیوروکریسی نے منظورِ نظر اور مخصوص سینئر ڈاکٹروں کو نوازنے کے لیے عمر کی حد 70 برس تک بڑھا دی ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ کسی سرکاری اسپتال میں 70 سال تک کی عمر کے ڈاکٹروں کی بھرتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اشتہار کے مطابق جنرل میڈیسن، جنرل سرجری، پیڈیاٹرک اور انکالوجی کے شعبوں میں سینئر کنسلٹنٹس بھرتی کیے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انکالوجی، ریڈی ایشن انکالوجی اور ریڈیالوجی کے شعبوں میں بھی 70 برس تک کے سینئر کنسلٹنٹس کو تعینات کرنے کی اجازت دی گئی ہے، جس پر محکمہ صحت کے اندر اور باہر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق عمر کی اس حد میں توسیع نوجوان اور اہل ڈاکٹروں کے مواقع محدود کرنے کے مترادف ہے، جبکہ حکومتی حلقوں کا مؤقف ہے کہ کینسر جیسے حساس مرض کے علاج کے لیے انتہائی تجربہ کار ڈاکٹروں کی خدمات ناگزیر ہیں۔
اس فیصلے کو پنجاب بیوروکریسی کا انوکھا کارنامہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے اثرات آئندہ سرکاری بھرتیوں پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔