وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں کیش لیس معیشت اور مالی شمولیت کے فروغ کے لیے کوششیں مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کاروباری برادری کو ڈیجیٹل ادائیگی کے قومی نظام RAAST کے استعمال کی جانب راغب کرنے پر زور دیا ہے۔
یہ ہدایات وزیراعظم نے RAAST کے بورڈ ممبران سے ملاقات کے دوران دیں جہاں انہوں نے نئی ذمہ داریاں سنبھالنے والے بورڈ ارکان کو مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ قومی اہمیت کے حامل اس ادارے کو مزید مؤثر انداز میں چلائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیش لیس معیشت کے فروغ اور مالی شمولیت کے اہداف کے حصول میں RAAST کا کردار کلیدی ہے۔
اجلاس کے دوران بورڈ ارکان نے وزیراعظم کو RAAST کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ پلیٹ فارم کے آغاز سے اب تک تقریباً 80 کھرب روپے کی 3 ارب سے زائد ٹرانزیکشنز مکمل ہو چکی ہیں۔ بریفنگ کے مطابق RAAST کے صارفین کی تعداد 4 کروڑ 80 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ ملک بھر کے 53 مالیاتی ادارے اس نظام کا حصہ بن چکے ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ RAAST اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا ادارہ ہے تاہم ایک رکن کے علاوہ تمام بورڈ ممبران نجی شعبے سے تعلق رکھتے ہیں اور وسیع تجربے کی بنیاد پر منتخب کیے گئے ہیں۔ ادارے کا وژن ملک بھر میں تمام G2B اور B2G ادائیگیوں کو RAAST پر منتقل کرنا ہے تاکہ ہر شہری کو محفوظ، تیز اور قابلِ اعتماد ڈیجیٹل ادائیگی کا پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ، وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی، گورنر اسٹیٹ بینک، راست بورڈ کے ممبران، سی ای او اور اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔