صوبائی محکمہ تعلیم شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انچارج شاہد ابڑو نے کہا ہے کہ صوبائی سیکرٹری تعلیم فضل پیچوہو کی ہدایت پر انٹر کے داخلوں کا نظام جدید اور شفاف بنانے کیلئے آئی ٹی عملہ روزانہ رات 12بجے تک سکریٹری تعلیم کے دفتر میں موجود رہتا ہے اب تک 6ہزار سے زائد آن لائن درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جبکہ ایک ہزار طلبہ نے بنکوں میں داخلہ فارم اور فیس جمع کرائی ہے۔ جنگ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے آئی ٹی انچارج نے کہا کہ غلطی کے امکان اور دہرائے جانے سے بچنے کیلئے ایک رول نمبر پر ایک ہی مرتبہ فارم بھرا جا سکتا ہے تاہم اگر کچھ غلطی ہو گئی ہے اور دوبارہ رول نمبر درج کرنا ہو تو ہمیں ای میل یا فون پر آگاہ کیا جا سکتا ہے روزانہ غلطیاں دور کرنے کیلئے ڈیڑھ سو سے زائد ای میل اور100سے زائد کالیں موصول ہو رہی ہیں اور دو سے تین منٹ کے اندر غلطیاں دور کر دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن طلبہ کو انٹرنیٹ اور پرنٹر کی سہولت نہیں وہ قریبی کالج سے دستی بنیادوں پر فارم بھر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹر میں آن لائن فارم کے ذریعے داخلہ پہلا تجربہ ہے اور لوگوں کے لئے نیاہے بتدریج لوگ اس کے عادی ہو جائیں گے اور مخالفت کا سلسلہ بھی ختم ہو جائے گا۔ دریں اثناء صوبائی محکمہ تعلیم نے طلبہ کی مشکلات کے پیش نظر 50 ہزار داخلہ فارم اور بروشر چھپوانے کا فیصلہ کیا ہے جو 60 روپے میں دستیاب ہو گا۔