انٹر بورڈ نے امتحانی کاپیوں کی جانچ کی فیس کم کردی۔۔ جانیں اسکروٹنی کروانے کا صحیح طریقہ کار کیا ہے؟

image

"ہمارے نتائج ہماری توقعات کے خلاف ہیں، ہم نے محنت کی تھی اور زیادہ نمبر کی امید کی تھی، لیکن نتائج نے ہمیں مایوس کر دیا ہے،" یہ کہنا تھا ایک طالب علم کا جس نے انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں غیر متوقع طور پر کم نمبر حاصل کیے۔

کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ (BIEK) کے نتائج کے اعلان کے بعد طلبہ، خاص طور پر پری انجینئرنگ اور پری میڈیکل گروپس سے تعلق رکھنے والے، اپنے نمبروں کو لے کر شدید تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ وہ طلبہ جو میٹرک میں 80 سے 85 فیصد نمبر حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے، وہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں 50 فیصد سے بھی کم نمبر ملنے پر حیران و پریشان ہیں۔

چند طلبہ، جنہوں نے میٹرک میں اے ون گریڈ حاصل کیا تھا، انٹرمیڈیٹ میں صرف دو مضامین میں پاس ہو سکے ہیں۔ اس غیر متوقع صورتحال نے طلبہ کو شدید مایوسی میں مبتلا کر دیا ہے اور بڑی تعداد میں اسکروٹنی فارم جمع کروانے کا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔

اپنی کاپیوں کی دوبارہ جانچ کے لیے کیا کریں؟

طلبہ جو اپنے نتائج سے مطمئن نہیں ہیں، وہ اپنی کاپیوں کی دوبارہ جانچ (Scrutiny) کے لیے درج ذیل اقدامات کر سکتے ہیں:

اسکروٹنی فارم ڈاؤنلوڈ کریں:

طلبہ BIEK کی سرکاری ویب سائٹ پر جا کر اسکروٹنی فارم ڈاؤنلوڈ کریں۔

فارم اور دستاویزات جمع کروائیں:

مکمل شدہ فارم کو ضروری دستاویزات کے ساتھ یو بی ایل کی کسی شاخ یا ٹی سی ایس کوریئر کے ڈیسک پر جمع کروائیں۔

جواب کا انتظار کریں:

فارم جمع کروانے کے بعد طلبہ کو ان کے فراہم کردہ ایڈریس پر جواب موصول ہوگا۔

اسکروٹنی کیا ہے؟

یہ بات اہم ہے کہ اسکروٹنی کے عمل میں جوابی کاپیوں کی دوبارہ جانچ یا دوبارہ تشخیص شامل نہیں ہوتی۔ اس عمل کا مقصد صرف طلبہ کے نمبروں سے متعلق خدشات کو دور کرنا اور نتائج کی وضاحت فراہم کرنا ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں بہت فکر مند ہیں اور چاہتے ہیں کہ بورڈ ان کے خدشات کو سنجیدگی سے لے اور شفافیت کے ساتھ ان کے نمبروں کی وضاحت کرے۔

یہ مسئلہ نہ صرف طلبہ بلکہ والدین اور اساتذہ کے لیے بھی باعث تشویش ہے، کیونکہ یہ نوجوان طلبہ کے تعلیمی کیریئر پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔


Click here for Online Academic Results

About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.