عالمی اردو کانفرنس میں نعتیہ ادب کو شامل نہ کرنا ادبی روایات سے روگردانی

image
عالمی اردو کانفرنس میں نعتیہ ادب کو شامل نہ کرنا ادبی روایات سے روگردانی اور دینی جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے ترقی پسند ادب کے نام پر ہندو ثقافت کو فروغ دینا قابل مذمت ہے آرٹس کونسل کا دین دشمن ٹولہ عذاب الہٰی کا خوف کرے ان خیالات کا اظہار علماء اکرام ، نعت خوانوں فروغ نعت سے منسلک شخصیات سماجی و مذہبی رہنماؤں نے کراچی پریس کلب کے باہر بدھ کو آرٹس کونسل کے تحت عالمی اردو کانفرنس میں نعتیہ ادب کو حذف کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں کیا جس کا اہتمام ایکشن کمیٹی برائے فروغ نعتیہ ادب نے کیا تھا مقررین میں شبیر ابو طالب، پیر سید اعجاز علی نقوی کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر فہیم دانش، سنی اتحاد کونسل کے علامہ بلال شاہ ، ذکریہ شیخ اشرفی شامل تھے احتجاجی مظاہرے میں ملک کے معروف نعت خواں سید ریحان قادری، محمد راشد اعظم، غلام صابر یوسفیف، محمد احتشام رضا قادری،ف حافظ کلیم اﷲ، سید عدیل سلطانی، سید عبداﷲ، طاہر میمن، سید عمار بابر جبکہ سماجی رہنماؤں میں شہزاد بٹ، حافظ محبوب، حنیف بلالی، عقیل احمد عباسی، سلمان ستار، فیض الرحمان ، سید ریاض الدین و دیگر اہم شخصیات شریک تھیں مظاہرے میں آرٹس کونسل کے خلاف زبردست اہتجاجی نعرے بھی لگائے گئے مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریک تھا کہ آرٹس کونسل کا دین دشمن ٹولہ عذاب الہٰی کا خوف کرے ، اس موقع پر ایکشن کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر فہیم دانش نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عالمی اردو کانفرنس میں فوری طور پر نعتیہ ادب کو شامل کیا جائے جسکی بھرپور تائید کرتے ہوئے منظور کیا گیا مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکارؐ کا ذکر ہی اصل کائنات ہے اﷲ تعالیٰ نے اپنے پیارے محبوب کے ذکر کو خود بلند کیا جس کیلئے 5وقت اذان اور اقامت میں اپنے نام کے ساتھ انکے نام کو شامل کیا گیا جس کے بغیر کائنات میں نہ صبح ہوئی ہے نہ شام ہوئی ہے۔


About the Author:

تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts