محکمہ صحت سندھ کی جانب سے مرتب کی گئی انکوائری رپورٹ نے اس بات کی تردید کر دی کہ ڈاکٹر فرقان کی موت وینٹی لیٹر نہ ملنے کے باعث ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر فرقان کی موت وینٹی لیٹر نہ ملنے سے نہیں ہوئی بلکہ اُن کو ایمبولینس اسٹاف اور سول اسپتال کے ڈاکٹر نے بروقت امداد نہیں دی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سول اسپتال کے کورونا وارڈ میں ڈاکٹر فرقان کو ڈاکٹر جگدیش نے چیک کیا اور مریض کی حالت خراب ہونے کے باوجود ڈاکٹر جگدیش نے دوسرے اسپتال ریفر کیا، جبکہ سول اسپتال میں اس وقت بھی آئی سی یو میں 9 بیڈز خالی تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈاکٹر فرقان کی موت بروقت درست فیصلہ، اقدام نہ لینے سے ہوئی، تاہم محکمہ صحت سندھ نے انکوائری رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بھجوا دی ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ڈاکٹر فرقان کچھ روز قبل کراچی میں انتقال کرگئے تھے۔