کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے دنیا بھر کے طبی ماہرین کی جانب سے لوگوں کو ماسک پہننے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا کےکئی ممالک نے گھر سے باہر نکلنے والے شہریوں کے لیے ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا ہے۔
لیکن مختلف قسم کی افواہوں نے شہریوں کو پریشان کر رکھا ہے۔ عام طور پر ایک قیاس آرائی کی جاتی ہے کہ کورونا سے بچاؤ کا ماسک پہننے سے آکسیجن میں کمی ہوجاتی ہے اور انسان کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس بات کو برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کے ڈاکٹر جوشوا واریچ نے مسترد کرتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے حقائق بیان کیے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے ڈاکٹر جوشوا نے ماسک سے آکسیجن میں کمی کی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا اور اس حوالے سے ایک ٹیسٹ بھی کر کے دکھایا تاکہ لوگوں کو اس بات کا یقین ہوجائے کہ فیس ماسک آکسیجن کی کمی پیدا نہیں کرتا اور نہ ہی انسانوں کے لیے یہ خطرناک ہے۔
ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ماسک پہننا، انسانی جسم میں آکسیجن کی کمی کا باعث نہیں بنتا اور نہ یہ جسم میں داخل ہونے والی آکسیجن کو روک سکتا ہے، اس طرح کی جھوٹی باتیں وہ لوگ پھیلا رہے ہیں جو مذاق یا دھوکے پر مکمل یقین رکھتے ہیں اور کسی بھی بے بنیاد بات کو بغیر تصدیق کے سچ مان لیتے ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل بھی کی کہ ماسک آپ کی حفاظت کے لیے ہے، اگر آپ کو اسے پہننے کا کہا جا رہا ہے تو اسے پہننا چاہیے۔