آنکھ پھڑکنے کا مطلب کچھ بُرا ہونے والا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ جانیں دراصل ایسا ہوتا کیوں ہے؟

image

آپ نے سنا ہوگا کہ آنکھ پھڑکنا کچھ اچھا یا برا ہونے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اب یہ توہم پرستی ہے یا درست، اس بحث کو چھوڑیں، بس یہ جان لیں کہ آنکھ پھڑکنے کی وجہ اصل میں ہوتی کیا ہے۔ درحقیقت عام طور پر آنکھ پھڑکنا ہوسکتا ہے کہ ذہنی طور پر پریشانی کا باعث بنے مگر یہ کسی بیماری کے بجائے طرز زندگی کی ایک وجہ ہوسکتی ہے۔

کچھ لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ بیٹھے یا کسی کام کے دوران ان کی دائیں یا بائیں آنکھ اچانک پھڑکنا شروع ہوجاتی ہے اور وہ آگے آنے والے حالات و لمحات کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ لیکن یہاں ماہرین کچھ اور ہی کہتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق آج کل لوگ اپنا بہت زیادہ تر وقت کمپیوٹر یا موبائل اسکرین کے سامنے گزارنے کے عادی ہوتے ہیں اور اس عادت کے نتیجے میں آنکھوں پر دباؤ کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے یا وہ خشک ہونے لگتی ہے۔ تاہم ایسا ہونے پر آنکھ پھڑکنے کے امکان بھی بڑھتے ہیں۔ اسکرینوں سے ہٹ کر بہت تیز روشنی میں رہنا، آنکھ کی سطح یا اندرونی حصے میں خارش، جسمانی دباؤ، تمباکو نوشی، ذہنی تناؤ اور تیز ہوا کے نتیجے میں آنکھ پھڑکنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اگر آنکھ کی اس حرکت سے پریشان ہیں تو آنکھوں کو کچھ وقت تک آرام دیں۔ اگر ممکن ہو تو کچھ وقت کے لئے خود سے وقفہ لیں اور شام میں ایسی سرگرمیوں کو اپنائیں، جس میں اسکرین وغیرہ کا کوئی عمل دخل نہ ہو۔

بہت کم ایسا ہوتا ہے جب آنکھ پھڑکنا کسی عارضے کی نشانی ہو اور وہ بھی اس وقت جب مناسب آرام اور اسکرین وغیرہ سے دوری کے باوجود یہ سلسلہ برقرار رہے۔

اگر اس کے باوجود آنکھ کی لرزش نہ رُکے تو یہ پلکوں کے ورم، آنکھوں کی خشکی، روشنی سے حساسیت اور موتیا وغیرہ کی علامت ہوسکتی ہے۔ کئی سنگین معاملات میں یہ کسی دماغی اور اعصابی نظام کے مسئلے کی نشانی ہوسکتی ہے جس کے ساتھ چند دیگر علامات بھی سامنے آتی ہیں۔


About the Author:

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts