اب جانوروں کو ذبح کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، لیبارٹری میں مصنوعی گوشت تیار کرنے کا عمل مکمل ہو نے کے بعد اب اِسے بیچنے کی بھی اجازت مِل گئی ہے، سنگاپور کے ریسٹورنٹس میں جلد لیبارٹری میں تیار کردہ مصنوعی گوشت دستیاب ہوگا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ کی ایٹ جسٹ کمپنی کو ان کی لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت کو سنگاپور میں فروخت کرنے کی اجازت مِل گئی ہے، جس کے بعد کچھ ہی دِنوں میں یہ مصنوعی گوشت سنگاپور کے ریسٹورنٹس میں بنائے جانے والے کھانوں میں استعمال کیا جائے گا۔
ایٹ جسٹ کمپنی کے سی ای او جوش ٹیٹرک کا کہنا ہے کہ یہ فوڈ انڈسٹری کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے اور سنگاپور کی جانب سے دی گئی یہ منظوری فوڈ انڈسٹری کے لئے سنگِ میل ثابت ہوگی، ان کا مزید کہنا تھا کہ اس اقدام سے آنے والے وقتوں میں جانوروں کو مارے بغیر گاشت حاصل کیا جائے گا، جو کہ ایک ماحول دوست فیصلہ ہوگا۔
امریکی کمپنی نے مرغی کے گوشت کے اس متبادل کو تیار کرنے میں 1 ہزار 200 لیٹر بائیو ریکٹر کو استعمال کیا ہے، اور جانوروں کے سیلز سے معیاری گوشت تیار کرنے کے لئے ہر حفاظتی پہلو کو مدِ نظر رکھا ہے۔
ایٹ جسٹ کمپنی کے ترجمان نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ یہ گوشت کمپنی سستے داموں میں فروخت کرے گی تا کہ صارفین کو یہ لیبارٹری سے تیارشدہ گوشت عام گوشت کی طرح مہنگا نہ پڑے۔
جانوروں کی فلاح بہبود کے حوالے سے صارفین کے دباؤ کی وجہ سے امریکہ اور دیگر مغربی ممالک میں گوشت حاصل کرنے کے لئے متبادل طریقے اپنانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا جس کی وجہ سے امریکی ایٹ جسٹ کمپنی نے لیبارٹری میں مصنوعی گوشت تیار کیا، تاہم سنگاپور کی فوڈ ایجنسی نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ انہوں نے ایٹ جسٹ کمپنی کو ملک میں مصنوعی گوشت فراہم کرنے کی اجازت دے دی ہے اور یہ گوشت کھانوں میں استعمال ہوگا۔
واضح رہے کہ سنگاپور نے یہ منظوری لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت کے معیاری ہونے کے نتیجے میں دی ہے۔