انڈیا کے ایک مندر کے باہر مذہبی رسومات کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم تین افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
انڈیا ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق واقعہ ریاست اوڈیشہ کے علاقے پوری رتھ یاترا میں اس وقت پیش آیا جب دیوتاؤں جگن ناتھ، بالابھدرا اور دیوی شوبھادرا کی مورتیاں لانے والی گاڑی جگن ناتھ مندر سے تقریباً تین کلومیٹر دور شری گنڈیچا کے مندر کے قریب سے گزر رہی تھی اور یہیں سے یاترا کا سلسلسہ شروع ہوا تھا۔
ضلع پوری کے کلکٹر کا کہنا ہے کہ واقعہ اتوار کو علی الصبح چار بجے اس وقت پیش آیا جب سینکڑوں کی تعداد میں یاتری مندر کے قریب جمع تھے۔
ان کے مطابق زخمی افراد کو ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے جن میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے۔مرنے والوں کی شناخت بسنتی ساہو، پریماکات، موہنتی اور پراواتی داس کے نام سے ہوئی ہے، ان میں سے ایک کا تعلق بولاگڑھ جبکہ باقی کا تعلق بالی پٹنہ سے تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور اس بات کی تحقیقات بھی کی جا رہی ہے کہ بھگدڑ مچنے کی وجہ کیا تھی۔
خیال رہے انڈیا میں مذہبی رسومات کی ادائیگی کے دوران پہلے بھی اس قسم کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔
پچھلے مہینے مغربی ساحلی ریاست گوا کے ایک مندر میں بھگدڑ مچنے سے چھ افراد ہلاک جبکہ 55 زخمی ہوئے تھے۔برطانوی خبر رساں ایجسنی روئٹرز کے مطابق بھگدڑ مچنے کا واقعہ شیرگاؤ گاؤں میں سالانہ شری لیرائی زترا تہوار کے دوران پیش آیا تھا۔واقعے کے بعد گوا کے ریاستی دارالحکومت پنجم کے ایک پولیس افسر وی ایس چاڈونکر نے بتایا تھا کہ ’عقیدت مند ایک مذہبی تقریب میں شریک تھے کر رہے تھے کہ رسومات کی ادائیگی کے دوران لوگ جذباتی ہو گئے اور بھگدڑ مچ گئی۔انہوں نے کہا کہ ’چھ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کم از کم آٹھ شدید زخمی ہوئے۔‘
اسی طرح جنوری کے اواخر میں اترپردیش کے پریاگ راج میں ہونے والے کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے کم سے کم 30 افراد ہلاک ہوئے تھے۔