ہیئر اسپرے ختم ہونے کی وجہ سے گلو کا استعمال کیا اور پھر۔۔۔ ان خاتون کے بالوں کے ساتھ ایسا کیا حادثہ پیش آیا جس نے انہیں رلا دیا؟

image

بعض اوقات ایسے ایسے واقعات پیش آتے ہیں کہ انسان یہ سمجھنے سے قاصر ہوتا ہے کہ وہ ہنسے یا روئے؟ ایسا ہی ایک واقعہ امریکی ریاست لوزیانا سے تعلق رکھنے والی 40 سالہ خاتون کے ساتھ پیش آیا۔

فارمز پر ٹیسیکا براؤن نامی لڑکی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ اس سے ایک سنگین غلطی سرزد ہوئی جس کے بعد اس کے ہوش ہی اڑ گئے۔

ہوا کچھ یوں کہ یہ لڑکی بالوں میں ہیئر اسپرے کے بجائے گلو استعمال کر کے شدید مشکلات سے دو چار ہو گئی۔

ٹیسیکا براؤن نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئیں ویڈیوز میں بتایا کہ ’اُس کا پسندیدہ ہیئر اسپرے ختم ہو گیا تھا جس پر اُس نے بغیر کچھ سوچے سمجھے بالوں کو سلجھانے کے لیے گوریلا گلو کا استعمال کر لیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ اب گوریلا گلو اُس کے بالوں میں اس قدر جم چکی ہے کہ 15 بار بال دھونے پر بھی نہ بال کھل رہے ہیں اور نہ ہی اپنی جگہ سے ہل رہے ہیں، اُنہیں سر کی جلد پر اب خارش محسوس ہونے لگ گئی ہے جو کہ کسی خطرناک انفیکشن میں بھی بدل سکتی ہے۔

اپنی اس غلطی کا ذکر کرتے ہوئے ٹیسیکا کا انسٹا گرام ویڈیوز میں باقی خواتین کو مشورہ دیتے ہوئے کہنا ہے کہ اگر آپ کا ہیئر اسپرے ختم ہو جائے تو چاہے کچھ استعمال نہ کریں اور بالوں کو اُن کے حال پر چھوڑ دیں مگر کبھی بھی اُن کی طرح گوریلا گلو کو استعمال نہ کریں۔

ایک ویڈیو میں تو انہیں روتا ہوا بھی دیکھا جا سکتا ہے، ٹیسیکا براؤن کو اب تک انسٹاگرام اکاؤنٹ کے کمنٹ باکس میں اُن کے فالوورز کی جانب سے کئی ٹوٹکے بتائے جا چکے ہیں جو کہ سب بیکار ہیں۔

ٹیسیکا براؤن کی جانب سے متعدد ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں جن میں اُنہیں دیکھا جا سکتا ہے کہ اب وہ اس مسئلے سے جان چھڑانے کے لیے اسپتال کا رُخ کر رہی ہیں۔

خیال رہے کہ ٹیکسیکا براؤن کی اس غلطی کے بعد پوسٹ کی گئی پہلی ویڈیو کے بعد سے اُن کی ہر آنے والی نئی پوسٹ پر لاکھوں ویوز آ رہے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر وہ ’ گوریلا گلو گرل ‘ کے نام سے کافی وائرل بھی ہو گئی ہیں۔

٭ کیا آپ کے ساتھ کبھی اس قسم کا واقعہ پیش آیا ہے؟ اپنی رائے سے ہمیں آگاہ کریں، ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ سیکشن میں بتائیں۔


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts