زندگی ایک ایسا سفر ہے جسے مکمل کر کے ہر ایک کو اپنی مستقل منزل کی جانب جانا ہوتا ہے۔ کسی کا سفر بہت جلد اختتام کو پہنچ جاتا ہے جبکہ کوئی ایک صدی سے زیادہ اس سفر پر گامزن رہتا ہے۔
آج ہم آپ کو دنیا کی دوسری معمر ترین خاتون کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جن کی عمر 117 سال ہو چکی ہے۔
فرانس سے تعلق رکھنے والی نن سسٹر اینڈری 1904 میں پیدا ہوئیں جبکہ ان میں کورونا وائرس کی تشخیص جنوری میں ہوئی تھی۔ خاتون کو یہ عالمی وبا تولون کے قریب واقع سینٹ کیتھرین لابورے نامی نرسنگ ہوم میں ہوئی جہاں پر رہنے والے 88 میں سے 81 افراد اس کا شکار ہوئے جبکہ 10 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
ان خاتون میں بیماری کی کوئی علامت سامنے نہیں آئی تھی جبکہ بیماری کی تشخیص کے بعد وہ اپنے کمرے تک محدود ہوگئی تھیں اور تنہائی اختیار کر لی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے تو پتا بھی نہیں چلا کہ میں بیمار ہوں، نرسنگ ہوم کے ترجمان نے اخبار کو بتایا کہ خاتون نے وائرس کے حوالے سے کوئی خوف ظاہر نہیں کیا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کووڈ سے خوفزدہ ہوئیں تو انہوں نے کہا 'نہیں مجھے کوئی ڈر نہیں تھا کیونکہ اب مجھے موت کا خوف نہیں، میں آپ لوگوں کے ساتھ خوش ہوں مگر میں اب کہیں اور جانا چاہتی ہوں، میں اپنے بڑے بھائی، اپنے دادا اور دادی سے ملنا چاہتی ہوں'۔
گزشتہ سال اینڈری نے کہا تھا کہ انہیں بالکل بھی اندازہ نہیں کہ وہ اتنے لمبے عرصے تک کیسے زندہ رہیں 'مجھے اس کا کوئی راز معلوم نہیں، صرف خدا ہی اس سوال کا جواب دے سکتا ہے'۔
واضح رہے اینڈری نابینا اور چلنے پھرنے سے معذور ہیں جو 1944 میں ایک گرجا گھر کا حصہ بنی تھیں۔
یاد رہے کہ نن دنیا کی دوسری معمر ترین خاتون ہیں، اس وقت سب سے معمر شخصیت کا اعا جاپان کی کین ٹانکا کے پاس ہے جو 2 جنوری کو 118 سال کی ہوئی تھیں۔
٭ اس حوالے سے اپنی قیمتی رائے کا اظہار ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کرنا نا بھولیں۔