والدین اپنی اولاد کے لئے سب سے بڑھ کر سوچتے ہیں اور ان کے ہر فیصلے میں کوئی نہ کوئی گہری وجہ ضرور چھپی ہوتی ہے۔ چاہے وہ بچوں کی شادی سے متعلق کوئی معاملہ ہو یا کوئی عام مسئلہ، والدین ہمیشہ دور کی سوچ رکھتے ہیں۔ مگر نا جانے کیوں کم عمری میں بچیوں کی شادی کرتے ہوئے اس کے نقصانات اور اولاد کو پہنچنے والی تکلیف کے بارے میں نہیں سوچ پاتے۔ کہیں وقت اور حالات ساتھ نہیں دیتے تو کہیں اپنے مالی مسائل بچوں کی خوشیوں کے آڑے آتے ہیں۔ کچھ ایسی ہی ایک کہانی آج ہم آپ کو بتا رہے ہیں۔
کہانی:
ایک 12 سالہ بچی کی شادی والدین نے محض 25 ہزار روپے کے بدلے ایک بوڑھے شخص سے کروا دی اور وہ شادی کرکے بچی کو اپنے گاؤں لے گیا۔ یہ و اقعہ بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے شہر نیلور میں پیش آیا ہے۔
آخر شادی کیوں کروائی؟
شادی کروانے کی اصل وجہ والدین نے پولیس کو بتائی کہ: '' ہماری بڑی بیٹی ایک مہلک مرض میں مبتلا ہے جس کا علاج کروانے میں ساری دولت ختم ہوگئی اب ہمارے پاس کچھ بھی نہیں تھا، ہم نے اپنے ہمسائے سے کچھ قرض مانگا جس پر اس نے چھوٹی بیٹی سے شادی کروانے کی شرط رکھ دی اور ہم نے ایک بیٹی کی خاطر دوسری بیٹی کی زندگی داؤ پر لگا دی۔
پولیس کو کیسے پتہ چلا؟
شادی کے 4 روز بعد بوڑھا آدمی جس کا نام شینا ہے یہ بچی کو اپنے گاؤں میں رشتے داروں کے گھر لے گیا، اور پھر اپنے پُرانے گھر میں منتقل کردیا، وہاں کئی روز بچی نظر بند رہی، مظلوم کے ساتھ تشدد کیا گیا، وہ رو کر اپنے والدین کو پکارتی مگر اس چھوٹے سے گھر سے باہر بھاگ نہیں سکتی تھی، کچھ روز تک گھر سے چیخنے کی آوازیں آتی رہی اور پھر محلے والوں نے جب بچی کو بازیاب کروایا تو پولیس کے حوالے کردیا، یوں معاملے کی جانچ پڑتال ہوئی۔