وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ہم نے اسکولوں میں آٹھویں کلاس تک کے امتحانات کیلئے کوئی پالیسی نہیں بنائی ہے اور انکے امتحانات لینے ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ اسکول انتظامیہ نے کرنا ہے۔ اسی مسئلے پر اپنا مؤقف دیتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ اسکولوں میں صرف 4 ماہ پڑھائی ہوئی ہے جس کے باعث ہم نے نصاب 30 فیصد محدود کر دیا ہے اور صرف اختیاری مضامین کے امتحانات لینے کا فیصلہ کیا ہے جس کی تیاری کیلئے جولائی تک کا وقت بھی دیا ہے تاکہ طلبا پر دباؤ کم ہو ۔
اس کے علاوہ انکا کہنا تھا کہ کیمبرج نے او لیول کے امتحانات ہم سے بات چیت کر کے منعقد کیے اور اے ٹو کے 75 فیصد بچوں نے امتحانات دے دیے ہیں اور اب ہماری کو شش ہے کہ اے ٹو کے بچوں کا خصوصی اجازت کے تحت یونیورسٹیوں میں داخلہ ہو جائے لیکن داخلے کا حتمی فیصلہ انکے نتائج کے بعد ہی کنفرم ہوگا ۔