تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ کی زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے سے متعلق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، دوران سماعت شاہراہ فیصل پر قائم نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا اور سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ عمارت غیر قانونی ہے ، گرائی جائے۔
اس موقع پر عدالت عظمیٰ نے بلڈر اور رہائشیوں کی جانب سے دائر تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا ۔ اس موقع پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے وکیل صلاح الدین احمد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم آنے کے بعد ایس بی سی اے عمارت گرا دے گا۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے حکم دیا کہ فوری عمارت کو گرایا جائے ، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کراچی میں ساری چائنا کٹنگ اسی طرح ہو رہی ہے ، زمین کچھ ہوتی ہے ، قبضہ اس سے زیادہ کر لیا جاتا ہے۔