اکثر پاؤں میں اس قسم کا سخت دانا کیوں نکل جاتا ہے؟ جانیے ان 3 طرح سے دانوں کو ختم کرنے کا آسان طریقہ

image

انسان کی خوبصورتی چہرے اور ہاتھوں سے دکھائی دیتی ہے یہ بات رو سب کو معلوم ہے مگر پاوؤں پر موجود دانے یا وہ چیز جو پاوؤں پر موجود ہوتی ہیں، یہ پہلے پاوؤں کے نیچے والے حصے پر موجود ہوتے ہیں۔

لیکن یہی دانے یا اکثر مسے بھی کہتے ہیں، یہ دانے کی شکل اس وقت اختیار کر لیتے ہیں جب جلد سخت ہو جاتی ہے۔

آج ایسے ہی چند طریقے بتائیں گے جن سے پاوؤں پر موجود اس سخت دانوں کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں اور آپ کے پاوؤں کی جلد ہو صحت مند بنا سکتے ہیں۔

ڈینڈالئین:

ڈینڈالئین ایک بہتری پودہ ہے جس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ پودہ بطور دوائی مڈل ایسٹ اور چائنہ میں استعملا ہو چکا ہے۔

ڈٰنڈالئین کا انتخاب کرتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ پودہ کیمیکل اسپرے کا شکار نہ ہوا ورنہ منفی اثر بھی ہو سکتا ہے۔

مسے کے ختم ہونے تک آپ اس پودے کا استعمال کر سکتے ہیں۔

باسیل:

باسیل ایک ایسی قدرتی پودہ ہے جسے کھانے کے دوران بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس پودے میں کچھ ایسے آکسیڈینٹس اور آئل موجود ہوتے ہیں جو کہ مدافعتی نظام کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ انفیکشن کے خلاف باسیل بہترین ثابت ہو سکتا ہے۔ مسے کو بھی کم کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔

لیموں کا آئل:

لیمو اور سپرس کا آئل اینٹی مائکروبئیل، اینٹی بیکٹیرئیل اور اینٹی فنگل پراپرٹیز سے مالامال ہوتے ہیں۔ ان کی انہی پراپرٹیز کی بنا پر یہ آئل مسے کو کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔

روبینہ قائم خانی:

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما روبینہ قائم خانی کے بیٹے کا بھی حادثہ میں انتقال ہو گیا تھا، روبینہ کا اکلوتا سہارا اس دنیا سے رخصت ہو گیا تھا۔ کراچی میں تیز رفتاری کے باعث گاڑی بے قابو ہو جانے کی وجہ سے روبینہ قائم خانی کا بیٹا شدید زخمی ہوا تھا، لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملا تھا۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts