جہاز کے پہیوں پر بیٹھ کر دوسرے ملک جاتے ہیں ۔۔ جہاز کے پہیے میں سفر کرنے سے لاحق ہونے والے 5 بنیادی خطرات جن سے بہت کم لوگ بچ پائے

image

جہاز کا سفرآسمانوں کے درمیاں ایک نیا ایڈوانچر ہوتا ہے اور لوگوں کو خوب پسند بھی آتا ہے، البتہ کچھ روز قبل افغانستان سے امریکی جہاز کے ساتھ لوگوں کے لٹک کر جانے اور مرنے کی خبریں ، خطرناک تصاویریں بھی خوب وائرل ہوئیں جن میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کیسے لوگ لینڈینگ گئیر پر بھی چڑھ کر بیٹھ گئے ہیں اور وہاں سے بھاگنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ البتہ یہ سب کرنا کتنا خطرناک ہوسکتا ہے؟ یا ان لوگوں کی موت کی وجہ کیا بنی؟

سائنسی وجوہات:

درجہ حرارت:

٭ عام حالات میں اگر اس طرح لوگ جہاز کے لینڈنگ گئیر پر سفر کریں تو اگر فلائٹ کا راستہ 2 گھنٹے یا 4 کا ہے تو ایسی صورت میں بچنا ممکن ہے، البتہ اس سے زیادہ راستہ ہو تو موت منزل ِ مقصود بن جاتی ہے۔

درجہ حرارت:

٭ موت کی وجہ یہ ہے کہ کوئی بھی جہاز 30 ہزار فٹ سے 35 ہزار فٹ تک کی بُلندی پر سفر کرتا ہے وہاں کا درجہ حرارت منفی 40 ڈگری سے منفی 60 ڈگری تک پہنچ جاتا ہے یوں سردی سے مسافر کو ہائپرتھرمیا اور فروسٹ بائٹ ہوسکتا ہے جو جسم کے اندرونی اعضا کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔

ہوا کا پریشر:

٭ بلندی میں ہوا کا پریشر بڑھ جاتا ہے جسے جہاز کے کیبن سے کنٹرول کیا جاتا ہے لیکن کیبن کے باہر جب پریشر بڑھتا ہے تو سٹوآوے مسافر کے لیے سانس لینا بہت مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ اُن کے پاس گراونڈ لیول کا ایئرپریشر نہیں ہوتا جو انہیں عام حالت کی طرح سانس لینے میں مدد دے سکے۔

آکیسجن کی فراہمی:

٭ اونچائی پر چونکہ آکیسجن کی فراہمی یکساں نہیں رہتی بلکہ زمین کے مقابلے 2 گناہ کم ہو جاتی ہے، جس سے جہاز کے اندر بیٹھے ہوئے لوگوں کو تو مصنوعی آکسیجن فراہم کردی جاتی ہے، البتہ لینڈینگ گئیر پر آکسیجن کی فراہمی برابری سے نہیں مل پاتی یوں جان جانے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

دل کا دوہ یا فالج:

٭ اس طرح دل کا دوہ یا فالج بھی ہوسکتا ہے کیونکہ شریانیں سکڑنے لگ جاتی ہیں اور خؤن کی فراہمی اندر ہی اندر معطل ہونے لگتی ہے جس سے جسم فریز ہو جاتا ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts