میں نے ایسی عورت سے 4 بچے گود لئے جو پال نہیں سکتی تھی، پھر ایک سال بعد میرے بھی 4 بچے ایک ساتھ پیدا ہوگئے ۔۔ جانیئے اس عورت نے کیسے ایک ساتھ 9 بچوں کو پالا ؟

image

ایک عورت بچوں سے جس قدر پیار کرتی ہے اس کا کوئی مول نہیں، سب کو اپنے بچے پیارے ہوتے ہیں، لیکن اگر دوسرے کا بچہ درد میں یا تکلیف میں ہو تو مائیں اپنے بچے سمجھ کر دوسروں کے لئے بھی سوچتی ہیں اور احساس کرنے لگتی ہیں۔ آج ہم آپ کو ایک ماں کی ایسی کہانی بتانے جا رہے ہیں جو سن کر آپ کو بھی اندازہ ہوگا کہ ماں کتنی عظیم ہوتی ہے۔

یہ کہانی ہے پینسلوینیا کے ایک جوڑے کی جن کی شادی 2016 میں ہوئی تھی اور دونوں کی پسند کی شادی تھی، آپس میں ایک دوسرے سے بہت محبت کرتے تھے، میگژین لی نامی خآتون اور جیکب ینگ دونوں ایک ساتھ پڑھتے تھے اور پھر شادی کرلی، شادی کے ایک سال بعد ان کے ہاں ننھی بچی کی پیدائش ہوئی جس کے بعد میگژین کی بہت بچوں کے لئے بہت محبت بڑھ گئی۔

میگژین لی کہتی ہیں کہ: '' ایک عورت اپنے 4 بچوں کو بیچنا چاہتی تھی، ہم نے اس کے بچے خرید لئے اور پھر اس کے بالکل 6 ماہ بعد میں حاملہ ہوگئی، حمل کے آخری 4 ماہ میں معلوم ہوا کہ میں 4 بچوں کی حاملہ ہوں اور میں خود بھی 4 بچوں کو ایک ساتھ جنم دینے والی ہوں، جس پر میں اور میرے شوہر بہت خوش ہوئے، ہم دونوں نے گود لئے ہوئے 4 بچے بھی بہت اچھے سے پالے اور ہماری اپنی ڈیڑھ سال کی بیٹی کو بھی برابری سے پالا، جب میرے خود 4 بچے پیدا ہوئے تو مجھے احساس ہوا کہ یہ کتنا منفرد اور زبردست احساس ہے کہ اتنے سارے بچوں کو ایک ساتھ جنم دینا اور ان کی ایک ساتھ دیکھ بھال کرنا، ہمیں لوگوں نے بہت باتیں سنائیں کہ اتنے جوان ہو اتنی چھوٹی سی عمر میں 9 بچے ہوگئے، شادی کو صرف 3 سال ہی تو ہوئے ہیں، کسی کو دے دو اپنے بچے، لیکن ہمیں بچوں سے بہت محبت ہے، ہم نے اس عورت کی مدد کرنے کے لئے اس کے بچوں کو اپنے بچے سمجھ کر پالا ہے اور اب ہم مل جُل کر ان سب بچوں کو ایک ساتھ پالیں گے۔ میرے شوہر نے ہر وقت میرا خیال رکھا ہے، اس کو مجھ سے اور نہ ہی بچوں سے مسئلہ ہے، وہ مجھ سے زیادہ بچوں کا خیال رکھتے ہیں۔ ''

دیکھیں مذید تصاویر:

About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts