سندھی اجرک کی تیاری میں سرسوں کے تیل اور گوبر کا استعمال ضروری ہے کیونکہ ۔۔ اجرک بنانے کے متعلق حیران کن انکشاف

image

سندھ میں رہنے والوں کی شان اجرک سے پہچانی جاتی ہے۔ شادی بیاہ ہو یا دیگر تقریبات، کسی کو تحفہ دینا ہو یا کوئی سوغات سب سے پہلے اجرک کو یاد کیا جاتا ہے اور ایک دوسرے کو اجرک کا تحفہ دینا بہت اہمیت کا حامل مانا جاتا ہے۔ اجرک ایک قدیم تہذیب ہے جو ورثے میں موئن جو دڑو سے جاملتی ہے۔

ہر دور میں اجرک کی اہمیت دن بہ دن بڑھی ہی ہے، لیکن اب اس کا رجحان پہننے کے لئے کم ہوگیا ہے البتہ اس ایک اجرک کو اتنی اہمیت حاصل ہے کہ اس کے لئے ایک الگ سے '' اجرک ڈے' منایا جاتا ہے اور اس دن چاروں طرف فضاء میں اجرک کی لالی مہکی ہوئی نظر آتی ہے، کوئی اس کے ڈیزائن جیسے کپڑے پہنتا دکھائی دیتا ہے تو کوئی اس کو سفید کپڑوں پر پہنتا ہے تو کوئی اجرک نما ڈیزائن کی ٹوپیاں پہنے رکھتا ہے، بچے ہوں یا بڑے اجرک پہنے بغیر جیسے دلی سکون نہیں آتا اور پھر اگر کوئی سندھی خاندان سے تعلق رکھے تو ان کے لئے اجرک کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔

اجرک تو سب ہی پہنتے ہیں مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ اجرک کیسے تیار کی جاتی ہے اور اس کی تیاری میں کتنے دن لگتے ہیں؟ کتنے کاریگر اس کو بنانے میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور کون سا کپڑا اجرک کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے؟ کیمیکل کے رنگ تو ہر چیز میں استعمال ہوتے ہیں مگر اجرک کو بنانے کے لئے کم سے کم کیمیکل اور زیادہ سے زیادہ خالص قدرتی چیزیں استعمال کی جاتی ہیں۔

اجرک سے متعلق معلومات:

رنگ:

٭ اجرک کو بنانے کے لئے نیلے، لال ، سرمئی اور کالے رنگ کا استعمال ہوتا ہے۔ یہاں آپ کو بتا دیں کہ نیلا رنگ اجرک میں جو استعمال ہوتا ہے وہ نیل کے پودے سے حاصل کیا جاتا ہے جوکہ دریائے سندھ کے کنارے اگنے والا ایک خوبصورت پودا ہوتا ہے۔ لال رنگ انار کے چھلکوں، مہندی کے پتے اور جڑی بوٹی منجید سے حاصل کیا جاتا ہے۔ سرمئی رنگ مہی (انڈیگو) سے نکلتا ہے اور ساگون بوٹی کا استعمال ہوتا ہے جس سے اجرک کے ٹھپوں پر چسپاں کیا جاتا ہے تاکہ رنگ پکا رہے اور سالہا سال یہ رنگ خراب نہ ہوں۔

کپڑا:

اجرک کے لئے سوتی کپڑے کا استعمال کیا جاتا ہے، مگر سوتی کپڑا وہ کپڑا جو ہم پہنتے ہیں وہ کچھ استعمال کے بعد پھٹنے لگتا ہے کیونکہ وہ دھاگے الگ ہونے لگتے ہیں البتہ اجرک تیار کرنے کے لئے سوتی کپڑے کو 7 سے 8 دن تک سرسوں کے تیل میں بھگو کر رکھا جاتا ہے تاکہ وہ چھاپے کے لئے خود کو نم کردے۔ یہ تیلی اجرک کہلاتی ہے یعنی تیل میں ڈوبائی ہوئی اجرک ہوتی ہے۔

تیلی کپڑے کا کیا کرتے ہیں؟

اس طرح 7 سے 8 دن تک کپڑے کو تیل میں بھگونے کے بعد اس تیلی کپڑے کو رات بھر کے لیے صابن، سوڈے اور کھارے تیل ملا کر بھٹی میں پکاتے ہیں۔

گوبر کا استعمال:

اس کے بعد گھسی کا مرحلہ آتا ہے جس میں اونٹ کے گوبر میں کپڑے کو بند کر کے رکھتے ہیں۔ اس طرح کپڑے میں نرمی آ جاتی ہے اور سارا کلف نکل جاتا ہے پھر اسے 5 دن تک پانی سے دھو کر خشک کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ بارش کے موسم میں اجرک کی تیاری بند کردی جاتی ہے یعنی دھونے اور خشک کرنے کے کام بارش کے موسم میں نہیں کئے جاتے ورنہ کپڑے پر سیلن ہوجاتی ہے۔

چھر:

اب چھپائی کا پہلا مرحلہ آتا ہے جس کو ’چھر‘ کہتے ہیں۔ اس میں اجرک پر کالے رنگ سے چھپائی کرتے ہیں پھر پورے کپڑے پر لال رنگ کیا جاتا ہے۔ ساتھ دھیان رکھا جاتا ہے کہ کوئی دوسرا رنگ کپڑے پر نہ چڑھے، اس لیے اونٹ کے گوبر سے کپڑے کو بلاک کر دیا جاتا ہے۔ اس سے ایک رنگ دوسرے رنگ پر نہیں چڑھتا۔

لکڑی کے چھاپے:

اجرک کے اوپر بنے ہوئے ڈیزائن کو مشین اور ہاتھ کی میناکاری کی مدد سے پہلے لکڑی کے اوپر بنا کر اس کو کشیدہ کاری کرکے ٹھپے تیار کروا لیئے جاتے ہیں۔ پھر اس سے کپڑے پر ٹھپے لگائے جاتے ہیں۔

آخری مرحلہ:

اس مرحلے میں رنگ کو مضبوط کرنے اور کپڑے کی چمک کو برقرار رکھنے کے لئے ایک کیمیکل چپکایا جاتا ہے جس سے اجرک کی شان و شوکت برقرار رکھی جاتی ہے۔

قیمت:

ایک اچھی اجرک 6 سے 8 ہزار روپے کی بھی ہے اور کم سے کم 12 سو روپے کی بھی ہے البتہ خالص اجرک کی قیمت 2000 سے زائد ہی ہوتی ہے جس کا کپڑا بھی معیاری ہوتا ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.