بجلی کے بڑھتے ہوئے بل سے جان چھڑائیں، اب سولر سسٹم لگوائیں ۔۔ جانیئے اس کی قیمت کتنی ہے اور یہ کس طرح سے آپ کو فائدہ دے سکتا ہے

image

بجلی یا تو کم کم ہی آتی ہے اور جب آتی ہے تو اپنے ساتھ ڈھیر سارا بجلی کا بل لے آتی ہے جس سے ہر شخص پریشان ہے، صرف غریب ہی نہیں بلکہ اب تو مڈل کلاس طبقہ اور ہائر طبقہ بھی اس سے متاثر ہو رہا ہے۔ کراچی کے پوش علاقے ڈیفینس کے ایک رہائشی نے بھی اپنے گھر میں سولر سسٹم لگوالیا ہے ج کی مکمل ویڈیو ہم نے آپ کو ہماری ویب میں پچھلے ہفتے ہی دکھائی ہے۔ آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ سولر سسٹم لگوانا کتنا آسان اور سستا مرحلہ ہے۔

سولر دھوپ سے چلتا ہے:

سولر سسٹم یا سولر پینل چونکہ دھوپ سے چلتا ہے اور اس میں ہائیبرڈ سسٹم کے ساتھ آف گرڈ اور آن گرڈ سسٹم بھی ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں سالانا اوسطً 7 سے 8 گھنٹے روزانہ دھوپ نکلتی ہے اور گرمیوں میں یہ دھوپ روزانہ 12 گھنٹے سے بھی زیادہ دیر تک رہتی ہے جس کی وجہ سے سولر پینل پاکستان میں سب سے زیادہ کارآمد ذریعہ توانائی (بجلی) ہے، لہذا اب دیر کس بات کی؟ آپ بھی لگوالیں جلدی سے سولر سسٹم اور بل سے جان چھڑوائیں۔

کتنا خرچہ ہوتا ہے؟

سولر پینل کی ایک پلیٹ 20 سے 25 ہزار کی آتی ہے جو عام چھوٹے گھر کے لئے 2 ہی بہت ہیں اور اگر کمرشل سکیل یا بڑی جگہ کے لئے چاہیئے تو وہ اس کے سائز اور ڈایامیٹر کے حساب سے بڑھتی رہتی ہیں۔ البتہ 1 کلوواٹ سولر سسٹم بآسانی 98 ہزار میں لگ جاتا ہے جبکہ بڑے بنگلوں کے لئے 5 کلوواٹ کا سسٹم 6 سے 9 لاکھ روپے میں لگ جاتا ہے۔

گھر کی چھت پر لگائے جانے والے سسٹم کو کیا کہتے ہیں؟

سولر پینل کئی طرح کے ہوتے ہیں مگر گھر کی چھت پر لگائے جانے والے سولر پینلز کو روف ماونٹیڈ پینل سسٹم کہا جاتا ہے جس کی پلیٹس سُورج کی دھوپ اپنے اندر جذب کرتی ہیں اور اس دھوپ کو بجلی میں تبدیل کر دیتی ہے۔

سولر پینل کے 5 حصے:

سولر سیلز:

سیلز کسی بھی سولر پینل کی بنیاد ہیں جو سُورج کی روشنی کو جذب کر کے انہیں انرجی میں تبدیل کرتے ہیں۔ جو سولر سیل کم جگہ گھیرتے ہیں مگر زیادہ حرارت پیدا کرتے ہیں وہ معیاری اور اچھی کوالٹی کے سیلز ہوتے ہیں۔

چارج کنٹرولر:

سولر سیلز سے پیدا ہونے والی انرجی کو اگر ڈائریکٹ بجلی کی اشیاء یعنی پنکھے اور بلب سے جوڑیں گے تو دھوپ کم ہونے پر وہ ہلکا یا بند ہو جائے گا اسی لئے اس کو پہلے ایک سولرچارج کنٹرول سے گزارا جاتا ہے تاکہ انرجی اندر کنٹرول ہوتی رہے، جس کو ہم کہتے ہیں کہ یہاں سولر انرجی سٹور ہو رہی ہے۔

بیٹری:

چارج کنٹرول سے ریگولیٹ ہونے والی بجلی بیٹریوں میں جمع ہوتی ہے اور پھر ضرورت کے وقت یہاں سے استعمال کی جاتی ہے، یعنی جب دھوپ نہیں ہوتی تو سارے دن دھوپ کی شعاعیں یہ بیٹریاں اپنے اندر جمع کرتی ہیں۔

انورٹر:

سولر سیلز سے پیدا ہونے والی بجلی ڈی سی پاور میں پیدا ہوتی ہے اور پھر اسے سی پاور پر منتقل ہوتی ہے اور اس ڈی سی پاور کو اے سی میں بدلنے کے لیے انورٹر کی ضرورت ہوتی ہے۔

گریڈ ٹائڈ سسٹم:

اگر آپ اپنے سولر پینلز کیساتھ بیٹری کو نہیں لگوانا چاہتے تو گریڈ ٹائڈ سسٹم واپڈا سے انسٹال کروالیں تاکہ بیٹری کے خراب ہونے پر ڈھیروں روپے کے خرچے سے بھی بچ سکیں اور واپڈا کو بھی بجلی فروخت کرسکیں۔ یہ غالباً 2 سے ڈھائی لاکھ کا خرچہ ہے، لیکن یہ خرچہ وہ لوگ کریں جو بڑے بنگلوں اور کمرشل اسکیل پر استعمال کر رہے ہیں البتہ ایک عام گھرانے والا بیٹری ہی استعمال کرے، بیٹری کی مدت 3 سے 4 سال کی ہوتی ہے اور جب تک آپ کا پینل آسانی سے کام کرسکتا ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.