ابو کا مذاق اڑایا جاتا تھا اور ۔۔ جانیے باپ بیٹے نے نایاب نسل کی کھجوریں اگانے کا خواب کیسے پورا کیا؟

image

جب بھی اعلیٰ قسم کی کھجوروں کی بات آتی ہے تو ہمیں سعودی عرب کا نام یاد آتا ہے مگر آج ہم آپکو ایک ایسے نوجوانسے ملائیں گے جس نے بنگلہ دیش میں ہی اعلی قسم کی سعودی کھجوریں اگائی ہیں مگر کیسے آئیے جانتے ہیں۔ 32 سالہ عبید الاسلام روبیل جس کے والد کسان ہیں اور یہ اپنے والد کی ہی کھیتوں میں مدد کرتا ہے ۔

ایک دن اسے اعلیٰ قسم کی کھجوریں اپنے ملک میں ہی اگانے کاخیال آیا تو اس نے خیال جب لوگوں کے ساتھ شیئر کیاتو لوگوں نے اس کا مذاق ہی اڑایا اور اس بات کے بہت کم امکانات ظاہر کیے کہ یہاں بھی کھجور اگ سکتی ہے مگر انہوں نے سن 2017 میں یوٹیوب پر مکمل طریقہ سیکھ لیا کہ کھجوریں کیسے اگائی جا سکتی ہیں اور کون سی زمین اور موسم انکے لیے بہترین ہوگا ۔

عبید الاسلام روبیل نے شمال مغربی بنگلہ دیش کے علاقے چھپائی نواب گنج میں 2 ہزار اسکوائر جگہ خریدی اور اپنے دوست احبا ب سے سعودی عرب سے کئی قسم کی کھجوروں کے بیج منگوائے اور 830 پودے اگائے ، کھجور کے پودے نہ صرف اگائے بلکہ پہلے 3 سال تک تو اس کام کو ایک چیلنج کے طور پر لیا ، دن رات محنت کی تب جا کر ڈیڑھ سال بعد کھجور کے پودے اگنا شروع ہوئے ۔

اور اب اسی کھیت میں 2 ہزار سے زائد درخت اگ چکے ہیں جس سے عنبر ، برحی اور سکری سمیت 19 اقسام کی کھجوریں پیدا ہوتیں ہیں جس سے اچھا خاصا زر مبادلہ کما رہے ہیں یہی وجہ ہے عبید الاسلام روبیل نے اگست سے ستمبر تک 200 سے زائد کھجوریں ملک کی مختلف مارکیٹوں میں فروخت بھی کیں ہیں ۔

یہ تو بات ہوئی انکی کامیابی کی اب بات کرتے ہیں کہ اس کام کو شروع کرنے میں انہیں کیا کیا مشکلا آ ئیں مگر وہ ہمت نہیں ہارے ۔ سب سے پہلے تو انکے محلے والے ہی انہیں یہ کام کرنے سے منع کرتے تھے اور کہتے تھے کہ زمین اچھی نہیں یہ وہاں ہی کی سوغات ہے تو وہاں ہی اگے گی۔ میرا اور میرے والد کا سب مذاق اڑاتے تھے جس کی وجہ سے میرے والد نے مارکیٹ تک جانا بھی چھوڑ دیا تھا ۔ مگر والد جن کانا م موکیسڈل مندل ہے انہوں نے مجھ پر بھروسہ کیا اور کہا تم جو بھی کر رہے ہو میں تمہارے ساتھ ہوں۔

لیکن اب میں خوش ہوں کیونکہ سب کچھ بہت اچھا ہے اور اگلے سال ے تک میری کھجوروں کی پیداوار 4 گنا تک بڑھ جائے گی۔

واضح رہے کہ اپنی ہی عوام کے اس رویے کے باوجود بھی میں چاہتا ہوں کہ اور بھی بہت سے نوجوان یہ کام کریں تا کہ اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکیں اور حکومت کو بھی اس بات کا خیال آئے اور وہ کچھ نہ کچھ اس بات کا انتظام کر دے جس سے ہم ان کھجوروں کا سنبھال کر رکھ سکیں۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.