ایک چمچ تخم بلنگا میں 5 کلو گوشت کی طاقت کیسے؟ صحت اور خوبصورتی کا ضامن اور اس کے استعمال کے طریقے

image

تخم بلنگا ایک مشہور اور گرمیوں میں کثرت سے استعمال ہونے والے بیج ہیں۔ جس کی افادیت بہت زیادہ ہے اور اس کے استعمال سے متعدد کرشماتی فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ تخم بلنگا کا استعمال عام طور پر مشروبات میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے مشروبات میں مٹھاس در آتی ہے اور اس کے ساتھ گرمیوں میں فوری طور پر اس سے ٹھنڈک بھی حاصل ہوتی ہے۔ اس کو وزن کم کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

لیکن اس کے ساتھ جسم میں طاقت پیدا کرنے کے لئے اس کا استعمال بہت ہی فائدہ مند ہے۔ تخم ملنگا کو بلنگا بھی کہتے ہیں۔ اس کا استعمال اکثر مشروبات میں ڈال کر کیا جاتا ہے۔ کیونکہ اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے اور اس کے استعمال سے جسم میں موجود گرمائش کا خاتمہ ہوتا ہے ۔اس کے استعمال سے معدہ کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے تیزابیت میں کمی آتی ہے۔

تخم بلنگا تلسی پودے کی ہی ایک قسم ہے لیکن اس کے پتوں میں تھوڑی سی کھٹاس ہوتی ہے عموما اس کا پودا 4 فٹ تک ہوتا ہے ۔ اس میں موجود اومیگا تھری کھانا ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے اور تیزابیت بھی ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ پیٹ اور آنتوں کی صفائی کرتا ہے،نیند کو بہتر بناتا ہے، مدافعتی نظام کو مزید بہتر کرتا ہے۔

شوگر کے مریض اور عام افراد جو وزن بڑھ جانے کی وجہ سے پریشان ہیں، آج ہم آپ کو ایک ایسا نسخہ بتائیں گے، جس پر عمل کر کے آپ صرف 7 دن میں اپنی چربی پگھلا سکتے ہیں۔ یہ نسخہ لیموں سے بنایا گیا ہے جو کہ چربی پگھلانے کے لئے انتہائی شاندار پھل ہے اور اس کے استعمال سے میٹابولزم تیز ہونے کے ساتھ وزن کم ہوتا ہے۔

شربت بنانے کے لئے درج ذیل اجزاء چاہئے ہوتے ہیں ڈیڑھ گلاس پانی ایک چمچ تخم ملنگ ایک چمچ شہد ڈیڑھ چمچ لیموں کا پانی ان تمام اشیاء کو اچھی طرح مکس کر لیں اور دن کے کسی وقت بھی اس کا استعمال کریں آپ اپنے جسم میں پیدا ہونے والی طاقت کو خود محسوس کریں گے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.