ماہی گیر معصوم وہیل مچھلی کا صرف پیٹ کیوں کاٹتے ہیں؟ جانیئے وہیل مچھلی کی قے سے متعلق چند دلچسپ باتیں

image

کسی کی قے کو دیکھ کر فوری دل گھبرا جاتا ہے لیکن وہیل وہ واحد جاندار شے ہے جس کی قے کو حاصل کرنے کے لئے ہر خاص و عام ماہی گیر خواہش کرتے ہیں کہ ہمیں فوری مل جائے اور ہم حاصل کرلیں، لیکن وہ حلقہ احباب جن کو معلوم ہے وہیل مچھلی کی الٹی کی اہمیت وہ اس کو حاصل کرنے کے لئے گہرے سے گہرے سمندر میں چھلانگ لگانے سے نہیں ڈرتے لیکن اس کی وجہ کیا ہے؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ وہیل مچھلی کی قے کیوں اتنی اہمیت کی حامل ہے؟

وہیل مچھلی کی قے:

وہیل مچھلی کی قے اہمیت کی حامل اس لئے ہے کیونکہ اس یہ ایک ایسا مادہ ہوتا ہے جس کا نام عنببرگرس ہے اور اس کی مالیت کروڑوں روپے ہوتی ہے۔

کیا تمام وہیل مچھلیوں کی اُلٹیاں قیمتی ہوتی ہیں؟

ہر وہیل مچھلی عنبرگرس پیدا نہیں کرتی ہے بلکہ صرف اور صرف سپرم وہیل کیٹل فش ہی ہے جس کی قے دنیا بھر میں سب سے زیادہ مانگ رکھتی ہے۔

آخر اس قے کی مانگ اتنی کیوں ہے؟

دراصل سپرم وہیل کے پیٹ سے جو بھی قے نکلتی ہے وہ شروعات میں بدبودار ہوتی ہے، لیکن جب اس کا ہوا اور سورج کی روشنی کے ساتھ پانی کی نمکیات کے زیرِ اثر یک کیمیائی اخراج بنتا ہے تو وہ خوشبودار ہو جاتی ہے اور یہی وہ وجہ ہے جس کے لئے ماہی گیر اپنی جان داؤ پر لگادیتے ہیں مگر وہیل کی قے کو حاصل کرنے کی کوششیں کرتے ہیں۔

اس قے سے کیا کرتے ہیں؟

سپرم وہیل کی قے سے عنبرگرس نکلتا ہے اور یہ عنبر گرس دنیا بھر میں سب سے زیاہد مہنگی ترین خوشبو ہے جس کا ایک کلو کا پیکٹ ہی صرف پاکستانی 8 کروڑ 7 لاکھ 16 ہزار 8 سو 20 روپے تک کا ہے اور عالمی منڈی میں اس کی قیمت کروڑوں روپے ہے جو روز بروز سونے کے بھاؤ کی طرح بڑھتی رہتی ہے۔

نایاب وہیل کس رنگ کی ہوتی ہے؟

یہ نایاب وہیل سیاہ، سفید اور سرمئی رنگ میں پائی جاتی ہے۔ اس کی نایابی کی وجہ اس کی الٹی ہے جس کو عنبرگرس کے نام سے جانا جاتا ہے۔

جسامت:

سپرم وہیل 15 فٹ سے لے کر 50 فٹ تک لمبی ہوتی ہے۔ یہ سمندر میں تقریباً 3 فٹ گہرائی میں بآسانی جاکستی ہے اور اس سے مذید نیچے بھی تیرتی اور انڈے دےسکتی ہے۔ سمندر کی گہرائی میں جاتے وقت یہ 90 منٹ تک اپنا سانس روک سکتی ہے جس سے کسی کو گلپھڑوں کی حرکت کا بھی اندازہ نہیں ہوسکتا۔

سپرم وہیل مچھلی کی خوراک:

اس کی خوراک سکویڈ فش ہوتی ہے جس کی چونچ طوطے کی طرح ہوتی ہے۔ سکویڈ فش آکٹوپس کی طرح دکھتی ہے کیونکہ اسکی 10 ٹانگیں ہوتی ہیں۔ یہ مچھلی پاکستانی سمندروں میں زیادہ مقدار میں پائی جاتی ہے، جس کی وجہ سے ماہرین کہتے ہیں کہ امید کی جاسکتی ہے کہ پاکستانی سمندروں میں سپرم وہیل زیادہ پوسکتی ہے۔

عنبر گرس وہیل کے جسم سے کیسے نکلتا ہے؟

جب سکویڈ فش سپرم وہیل کے جسم میں داخل ہوتی ہے تو اس کے اندر لعاب قسم کے مادہ کو لپیٹ دیتی ہے یہ مادہ جب بہت زیادہ مقدار میں جمع ہو جاتا ہے تو وہیل اس کی قے کر دیتی ہے، جسے عنبر گرس کہا جاتا ہے۔

پاکستان میں یہ وہیل کب ملی تھی؟

پاکستان میں 2005 میں سپرم وہیل کا ڈھانچہ بھی ملا تھا جس کو کراچی یونیورسٹی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

عنبرگرس کا کام

عنبرگرس کو پرفیوم اور خوشبو والے آئٹم بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور اس سے بننے والے پرفیوم امیر ترین وزراء اور شاہی درباری استعمال کرتے ہیں جسکی وجہ ان کا حد سے زیادہ مہنگا ہونا ہے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.