موبائل فون چوری ہو گیا تھا مگر ۔۔ جانیے موبائل کے اس فیچر کے بارے میں، جس سے آپ اپنا چوری شدہ موبائل حاصل کر سکتے ہیں

image

موبائل فون ایک ایسی ڈیوائس ہے جو کہ ہر ایک کی ضرورت ہے، مگر یہ ضرورت جب کسی چور کے ہاتھ لگ جاتی ہے یا ڈکیتی کے دوران ہاتھوں سے چلی جاتی ہے تب اس ضرورت کا شدت سے احساس ہوتا ہے۔ ہماری ویب ڈاٹ کام ایک ایسی خبر لے کر آئی ہے جس میں آپ کو بتائیں گے کہ اگر آپ کا موبائل فون چوری ہو گیا ہے تو اسے کس طرح حاصل کر سکتے ہیں۔

موبائل فون ڈیوائسز ایک ایسی ضرورت ہے جو کہ جدید دور میں آپ کی معلومات میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔ جدید دور میں جہاں اچھے سے اچھا اور مہنگے سے مہنگا موبائل فون موجود ہوتا ہے وہیں ان پر کئی بُری نظریں بھی لگی ہوتی ہیں۔ موقع پاتے ہی چور چکے موبائل فون کو چرانے کی کوشش کرتے ہیں۔ چاہے بس ہو یا ریلوے اسٹیشن، آپ کو لوٹا جا سکتا ہے، اسی طرح بھیڑ والی جگہ تو ان چور چکوں کا مسکن ہوتی ہے، جہاں سے باآسانی آپ کی جیب کاٹی جا سکتی ہے۔
لیکن اصلحہ کے زور پر بھی کئی افراد موبائل فون سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ مگر اب ہو سکتا ہے آپ کو لوٹا ہوا یا گُم شدہ موبائل فون آپ کو واپس مل جائے۔ اینڈرائڈز موبائل فونز میں ایک ایسا فیچر موجود ہے جو کہ آپ کے گمشدہ موبائل کو لوٹا سکتا ہے، اس کے لیے آپ موبائل کی سیٹنگ کے آپشنز میں جائیں۔ سیٹنگ کے آپشنز میں سیکیورٹی کے آپشن کو کلک کریں۔ سیکیورٹی کے آپشن میں دیگر سیکیورٹی آپشن کے نام سے موجود آپشن پر کلک کریں۔ اس آپشن کو کلک کر کے جب ایک نئی اسکرین کھلے گی وہاں ڈیوائس ایڈمن ایپ کے آپشن پر کلک کرنا ہوگا۔ یہاں آپ کو فائنڈ مائی ڈیوائس یعنی میری ڈیوائس کو تلاش کرنا۔ یہ آپشن آپ نے آن کرنا ہوگا۔ اس آپشن کو ایکٹیویٹ کرنا ضروری ہے۔ اس آپشن سے ہوگا یہ، جب کبھی آپ کا فون گم ہو جائے یا چوری ہو جائے تو آپ اس فیچز کی مدد سے اپنے موبائل کی آخری لوکیشن کو معلوم کر سکتے ہو۔ لیکن اس کے لیے ضروری یہ ہے کہ جو موبائل چوری ہوا ہے، اس موبائل میں گوگل کی جو آئی ڈی پہلے سے کھلی ہوئی ہے۔ وہی گوگل آئی ڈی آپ نے لگانی ہے اپنے گمشدہ موبائل کو چیک کرنے کے لیے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts