منی پلانٹ کا پودا جلدی بڑھانے کا وہ آسان راز جانیئے جو نرسری میں مالی استعمال کرتے ہیں تاکہ آپ کا منی پلانٹ بھی جلدی بڑھ سکے

image
منی پلانٹ جسے اکثر لوگ پیسوں والا پودا کہتے ہیں اس کا اصل نام ایپی پرینیم منی پلانٹ ہے اور یہ آج کل زیادہ تر لوگوں کے گھروں میں موجود ہوتا ہے۔ کوئی اس کو پانی کی بوتل میں اُگا دیتا ہے تو کوئی اس کو کسی بھی گملے اور مٹی کے گلاس تک میں بھی اگا دیتا ہے اور پھر اس میں روزانہ ڈھیر و ڈھیر پانی ڈال دیتے ہیں۔
کچھ منی پلانٹ تو بڑے ہو جاتےہیں اور کم ہی وقت میں پورا پودا اُگ جاتا ہے لیکن کچھ چھوٹے ہوتے ہیں اور دیر سے بڑھتے ہیں ان کے پتے بھی چھوٹے سے دکھتے ہیں جس کی وجہ سے لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ خراب ہیں نہ اُگنے والے ہیں جبکہ منی پلانٹ مختلف صورتوں میں بڑھتا بھی ہے اور اس کے پتے بھی تیزی سے بڑے ہوتے ہیں۔
پودوں کو 3 بنیادی نیوٹرینٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔ نائیٹروجن، پوٹاشیم اور فاسفورس۔ نائیٹروجن سے پودے کے پتے اگتے ہیں۔ پوٹاشیم سے جڑیں شاخیں اور تنا وغیرہ مضبوط ہوتے ہیں اور فاسفورس سے پھول اور پھل بہت ذیادہ اگتے ہیں۔ منی پلانٹ کو کسی بھی خاص کھاد کی ضرورت نہیں ہوتی آپ اِس کو صرف پانی میں بھی لگائیں تو یہ پھلتا پھولتا رہے گا۔ لیکن اگر اس کے پتے نہیں بڑھ رہے تو جانیئے hamariweb.com کے اس آرٹیکل میں منی پلانٹ کے پتوں کو بڑھانے کا کیا طریقہ ہے۔

طریقہ

ڈنڈی

٭ منی پلانٹ کو جب بھی لگائیں اس کے تنے کے اطراف میں کوئی ڈنڈی لازمی لگائیں جو اس کو سیدھا کھڑا رکھنے میں مدد کرے، یوں پانی جڑ سے پورے پودے میں بآسانی ترسیل ہوگا اور آپ کا پودا بڑھے گا۔

سپرے

٭ منی پلانٹ کے پودے کو ہفتے میں دو مرتبہ یوریا کا سپرے کریں۔ بازار میں بآسانی یوریا آپ کو پاؤڈر کی شکل میں مل جاتا ہے۔ بس اس کو پانی میں ڈالیئے اچھی طرح مکس کریں اور اس پانی سے پودے پر سپر کرلیں۔ آپ دیکھیں گے کہ کچھ ہی وقت میں پودا بڑا بڑا دکھنے لگے گا۔
About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts