اگر مونگ پھلی شوق سے کھاتے ہیں تو ٹہریں ۔۔ جانیئے اس کو روزانہ کھانے کے کچھ ایسے نقصانات جو آپ کو معلوم ہونا چاہیئے

image
سردی کی ٹھنڈی راتوں میں مونگ پھلی والے کی ٹن ٹن کا انتظار بچے اور بڑے سب ہی کرتے ہیں اور پھر جوں ہی مونگ پھلی والا گرما گرم مونگ پھلی لے کر آجائے گھر بھر مل بانٹ کر کھاتا ہے اور مزے لیتا ہے۔ لیکن آج ہم آپ کو Hamariweb.com میں بتاتے ہیں مونگ پھلی کو کھانے کے کچھ ایسے نقصانات جو ہر کسی کو ضرور معلوم ہونا چاہیئے۔ لیکن سب سے پہلے آپ یہ جان لیں کہ اس میں کتنی غذائیت ہے۔

غذائیت

مونگ پھلی میں پروٹین، کیلشیم، وٹامن ای، وٹامن بی ون، B6، فاسفورس، فیٹ تھایامائن‘ نیاسن ‘فولاد ‘ وٹامن ڈی‘ کے اور بی 6‘ فولیٹ بھی پائے جاتے ہیں۔

نقصانات:

٭ معدے میں تیزابیت :

مونگ پھلی کھانے سے معدے میں تیزبیت ہوجاتی ہے۔ اس کو محدود ہو کر کھائیں زیادہ کھانے سے معدے میں گرمائش بڑھ جاتی ہے جس سے ہاضمے کا مسئلہ بھی ہو جاتا ہے۔

٭ سانس:

یہ سانس کے مرض کی ایک اہم وجہ بنتی ہے کیونکہ اس میں آئل پایا جاتا ہے جس سے سانس اکھڑنے لگتا ہے ۔

٭ خارش:

مونگ پھلی کھانے سے جسم میں خارش اور سر میں خشکی ہونے کا شبہ ہے۔ روزانہ کھانے سے گریز کریں کیونکہ یہ جہاں آئلی ہے وہیں خشک بھی ہے اور اس میں aflatoxin contamination, phytic acid content پائے جاتے ہیں جو خشکی کا سبب ہیں۔

٭ حاملہ خواتین:

مونگ پھلی کو حاملہ خواتین کھانے سے گریز کریں کیونکہ یہ خشک ہوتی ہیں اور الرجی کا باعث بن سکتی ہیں، لہٰذا حمل کے دوران اجتناب کریں۔ اس میں فولیٹ کی بڑی مقدار پائی جاتے ہیں جو نقصان دہ ہوتے ہیں۔

٭ وزن:

ان کا کھانے سے وزن بھی بڑھتا ہے اور میٹابولزم سست روی سے کام کرتا ہے۔

٭ سوڈیم :

اس سے جسم میں سوڈیم کی قمدار بڑھ جاتی ہے جس سے بلڈ پریشر اور دل کا عارضہ بھی لاحق ہوسکتا ہے۔
About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts