سردیوں کا موسم ہو اور پاکستانی مچھلی اور جھینگا نہ کھائیں یہ تو ہو نہیں سکتا ملک عظیم میں لوگ کئی طرح کی سی فوڈ کھاتے ہیں جن میں پاپلیٹ، جھینگا اور فنگر فش سر فہرست ہیں آج ہم آپکو بتائیں گے زائقہ دار جھینگا کی پہچان کیا ہے، آئیے جانتے ہیں۔
کوئی بھی فرد ہو اس کیلئے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ کون سا جھینگا تازہ ہے اور کون سے جھینگا باسی ہے، تو اگر جھینگا کا سر موجود ہے تو سمجھ جائیں کہ جھینگا بلکل تازہ ہے۔
اور اگر اس کا سر موجود نہیں ہے تو سمجھ جائیں کہ یہ جھینگا تھوڑی دیر روک کر مارکیٹ میں فروخت کیا گیا، لیکن یہ جھینگا بھی خراب نہیں ہوگا بس زائقہ کچھ زیادہ نہیں ہوگا۔
اب یہاں ہماری ویب کے دیکھنے والوں کو یہ بتا دینا بھی بہت ضروری ہے کہ خراب وہ جھینگا ہوتا ہے جو بلکل لال رنگ کا ہو جاتا ہے بس۔
اب بات کرتے ہیں کہ کون سا جھینگا کس ڈش میں استعمال کریں تو اچھا رہے گا۔ اگر آپ بریانی یا پھر کڑاہی کھانے کے شوقین ہیں تو اس میں سب سے چھوٹا جھینگا استعمال کریں کیونکہ جھینگا چھوٹا بہت لذیز ہوتا ہے اور یہ انہیں چیزوں میں اچھا لگتا ہے۔
مزید یہ کہ جھینگا جتنا چھوٹا ہوگا وہ اتنا ہی لذیز ہوگا بس آدمی پہچان کرنے وال ضرور ہو۔اب بات کرتے ہیں پورے پاکستان میں کراچی کے مشہور ترین مچھلی کے پوائنٹ کیماڑی میں اس وقت ایک اچھے جھینگا کا کیا دام چل رہا ہے۔
تو یہاں یہ بتا دینے کی ضرورت ہے کہ جھینگے کی 2 قسمیں سب سے زیادہ مشہور ہیں ، سب سے پہلی قسم جسے "جیرا" کہتے7 ہیں وہ اس وقت 11 سو سے 15 سو فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔
اور اس کی دوسری قسم جسے "ٹائیگر" کہتے ہیں یہ 3 ہزار سے 5 ہزار تک فروخت ہو رہا ہے۔اس کے علاوہ یہاں کیماڑی آنے والی زیادہ تر کراچی کی عوام بڑا جھینگا ہی شوق سے کھاتی ہے۔